ذرائع:
جموں:وزیر اعظم نریندر مودی منگل کو جموں کادورہ کیا۔ اس موقع پرانہوں نے 32 ہزار کروڑ روپئے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔ مولانا آزاد اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کشمیری زبان میں تقریر کا آغاز کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے جموں و کشمیر کی ترقی کا عہدکیاہے اور اسے ترقی یافتہ بناتا رہوں گا۔ 70 سال سے زیر التوا کام جلد مکمل کروں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ ایک زمانے میں کشمیر سے صرف بم، بندوق، اغوا، علاحدگی جیسی خبریں آتی تھیں۔ کشمیر بدقسمتی کے ہاتھوں میں رہ گیا لیکن آج کشمیر بدل چکا ہے۔ کشمیر میں کئی دہائیوں سے خاندانی سیاست چل رہی ہے۔ خاندانی سیاست کرنے والوں نے صرف اپنے مفادات کا خیال رکھا ہے اور آپ کے مفادات کی پرواہ نہیں کی۔ اقرباء پروری کا سب سے زیادہ نقصان اگر کسی کو ہوتا ہے تو وہ نوجوانوں کو ہے۔ ایسی
حکومتیں صرف ایک خاندان کو پروان چڑھانے میں مصروف ہیں۔ ان حکومتوں نے دوسرے نوجوانوں کا مستقبل داؤ پر لگا دیا۔ ایسی خاندانی حکومتیں نوجوانوں کے لئے منصوبہ بندی کو بھی ترجیح نہیں دیتیں۔ اقرباء پروری والے لوگ آپ کے خاندان کی کبھی فکر نہیں کریں گے۔
نریندر مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر خاندانی سیاست سے آزادی حاصل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے نوجوانوں کو تعلیم کے لئے باہر جانا پڑتا تھا لیکن آج کشمیر ہنر مندی کا مرکز بن چکا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 10 سال پہلے تک اسکل ڈیولپمنٹ کے بارے میں سوچنا بھی مشکل تھا، لیکن یہ نیا ہندوستان ہے۔ کبھی کشمیر میں اسکولوں کو جلایا جاتا تھا، آج اسکولوں کو سجایا جاتا ہے۔ آج جموں و کشمیر میں صحت کی خدمات بہتر ہو رہی ہیں۔ میڈیکل کالجز کی تعداد پہلے 4 تھی، آج میڈیکل کالجز کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔ کشمیر سے علاج کرانے کے لئے دہلی ایمس جانا پڑتا تھا لیکن اب یہاں ایمس کھل گیا ہے۔