ذرائع:
حیدرآباد:ریاستی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی وصنعت سریدھر بابو نے کہا کہ حیدرآباد ریاست میں صنعتوں کے قیام کے لئے نہایت ہی موزوں علاقہ ہے اور ان کی حکومت سرمایہ کاری کے لئے ایک آسان پالیسی متعارف کر رہی ہے۔ ریاستی وزیر نے حیدرآباد میں منعقدہ ٹیلی پرفارمنس امپریسیو ایکسپیرینس چوٹی کانفرنس شرکت کی اور خطاب کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہاکہ 1990 کی دہائی میں جب پی وی نرسمہا راؤ وزیر اعظم تھے، حیدرآباد میں آئی ٹی صنعت کاآغازہواتھا۔انہوں نے واضح کیاکہ ریاست کی کانگریس حکومت میں آئی ٹی اور صنعت شعبے کی ترقی جاری رہے گی۔
ریاستی وزیر نے کہا کہ ٹیلی پرفارمنس گروپ کے بانی ڈینیل جولین، سی ای او انیش مکر سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ہندوستان آئیں اور انڈسٹری کے قیام کے لئے حیدرآباد کا انتخاب کریں۔ حیدرآباد میں ایک سازگار ماحول، انسانی وسائل اور انفراسٹرکچر وافر مقدار میں موجود ہے۔ ریاست میں 165 انجینئرنگ
کالج ہیں۔ہم ایک اسکل یونیورسٹی قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں.. یہ آئی ایس بی کی طرز پر ہنر مند افرادی قوت فراہم کرے گا.. ٹاٹا اور مہندرا کمپنیاں اسکل یونیورسٹی کے قیام کے لئے آگے آئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ریاست کے دیہی علاقوں کے ہرخاندان میں ایک سافٹ ویئر انجینئر ہے۔
انہوں نے کہاکہ حیدرآباد ملک کے وسط میں واقع ہے.. یہاں سے آپ دو گھنٹے کے اندر کسی بھی میٹروپولیٹن شہر جا سکتے ہیں۔ یہاں زلزلے نہیں آتے، قدرتی آفات کا کوئی خطرہ نہیں ہے.. حیدرآباد بہترین رہنے کے قابل شہر ہے۔ ہماری حکومت نے سیاحت پر بھی خصوصی توجہ دی ہے۔
ہم کل سے بجٹ اجلاس منعقد کر رہے ہیں، ہم آئی ٹی، انڈسٹری اور انفراسٹرکچر کی پالیسیاں بنا رہے ہیں۔ ہم جون میں حیدرآباد میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس گلوبل سمٹ کا انعقاد کر رہے ہیں۔ ہم دنیا بھر سے تمام اے آئی کمپنیوں کو سمٹ میں مدعو کررہے ہیں۔ ہم حیدرآباد کو اے آئی ٹکنالوجی کا ہیڈکوارٹر بنانے کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔