ذرائع:
بنگلورو:کرناٹک ہائی کورٹ نے چہارشنبہ کو آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) اور ریاستی حکومت کومفادعامہ کے تحت داخل کردہ ایک درخواست پر نوٹس جاری کی ہے، جس میں شکایت کی گئی ہے کہ منڈیا ضلع کے سری رنگا پٹنہ میں واقع تاریخی یادگار جامع مسجد کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ قدیم ڈھانچوں کو نقصان پہنچا کر اقامتی مدرسہ چلایاجارہاہے۔
چیف جسٹس پرسنا بی ورالے اور جسٹس کرشنا ایس ڈکشٹ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے رام نگر ضلع کے کنکا پورہ کے رہنے والے اور سماجی کارکن ابھیشیک گوڑا کی عرضی پر
یہ احکامات جاری کئے۔
درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ نئے ڈھانچے کی تعمیر اور محفوظ یادگار کو رہائشی مدرسہ چلانے کے لئے استعمال کرنا قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقامات اور باقیات ایکٹ 1958 کے سیکشن 16 کی خلاف ورزی ہے جو کہ کسی بھی جگہ کے استعمال پر پابندی ہے۔
عرضی گزار نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ اے ایس آئی کو ہدایت دی جائےکہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ تاریخی یادگار کا غلط استعمال نہ ہو اور مسجد کے اندر قائم غیر قانونی ڈھانچوں کو ہٹایا جائے اوراقامتی مدرسہ کو چلانے کے لئے ڈھانچے میں کی گئی تبدیلیوں کو ہٹایا جائے۔