نئی دہلی/27نومبر(ایجنسی) کیرالہ کی لڑکی ہادیہ پیر کے روز سپریم کورٹ میں پیش ہوئیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے واضح طور پر کہہ دیا کہ انہیں آزادی چاہئے اور وہ اپنے شوہر سے ملنا چاہتی ہیں۔ ہادیہ کے شوہر شافعین کے وکیل کپل سبل نے کورٹ میں دلیل دی کہ یہ ہادیہ کی زندگی ہے اس کو فیصلہ لینے کا اختیار ہے۔ کپل سبل نے کہا کہ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ ہادیہ نے جس کے ساتھ نکاح کیا ہے وہ ایک غلط انسان ہے ، لیکن پھر بھی اگر وہ اس کے ساتھ رہنا چاہتی ہے تو یہ اس کی مرضی ہے۔
اس دوران این آئی اے
نے سو صفحات پر مشتمل جانچ رپورٹ بھی پیش کی۔ فی الحال عدالت عظمیٰ نے ہادیہ کو پڑھائی جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے انہیں کالج بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ معاملہ کی اگلی سماعت جنوری کے تیسرے ہفتہ میں ہو گی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ہادیہ سے پوچھا کہ کیا آپ سرکاری خرچ پر اپنی پڑھائی جاری رکھنا چاہیں گی؟ ہادیہ نے جواب دیا کہ ہاں، میں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتی ہوں، لیکن سرکاری خرچ پر نہیں۔ عدالت نے ہادیہ کو پڑھائی پوری کرنے کے لئے تمل ناڈو کے سیلم بھیجنے کا حکم دیا جہاں وہ کالج کے ہاسٹل میں رہیں گی۔ تمل ناڈو حکومت انہیں سیکورٹی فراہم کرائے گی۔ ایک خاتون سیکورٹی اہلکار ہر وقت ان کے ساتھ رہے گی۔