ذرائع:
گیانواپی مسجد کمیٹی نے منگل کو ہندو فریق کی طرف سے دائر درخواست کی مخالفت کی جس میں ڈھانچے کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ کیا گیا تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ گیانواپی مسجد کا وضوخانہ یا حوض کے اندر پایا جانے والا شیولنگ ہے۔ عدالت اب اس معاملے کی سماعت 14 اکتوبر کو کرے گی۔
درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا کہ 16 مئی کو سروے کے کام کے دوران مسجد کے وضوخانہ یا حوض میں
جو ’’شیولنگ‘‘ ملا تھا وہ کیس پراپرٹی کا حصہ تھا۔ ہندو فریق نے شیولنگ نما ساخت کے کاربن ڈیٹنگ اور دیگر سائنسی ٹیسٹوں کا مطالبہ کیا۔
کاربن ڈیٹنگ ایک سائنسی عمل ہے جو کسی آثار قدیمہ کی چیز یا آثار قدیمہ کی دریافت کی عمر کا تعین کرتا ہے۔
ہندو فریقوں کی دلیل سننے کے بعد وارانسی کی عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ 11 اکتوبر مقرر کی تھی اور انجمن انتفاضہ مسجد کمیٹی سے درخواست پر اپنا جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔