احمد آباد : وشو ہندو پریشد کے سربراہ پروین توگڑیا نے ایک مرتبہ پھر اپنے قتل کی سازش کا الزام لگایا ہے ۔ توگڑیا کا الزام ہے کہ سات مارچ کی صبح جب وہ زیڈ پلس سیکورٹی کے ساتھ وڈودرہ سے سورت جارہے تھے ، تبھی ان کی اسکارپیو کار کو ایک ٹرک نے پیچھے سے ٹکر ماردی ۔ تاہم اس حملہ میں وہ بال بال بچ گئے ۔
سورت کے نزدیک کامراج پہنچے توگڑیا نے بتایا کہ ایک تیز رفتار ٹرک نے ان کی کار کو پیچھے سے ٹکر ماردی اور ڈرائیور نے ٹرک روکنے کی کوشش بھی نہیں کی ۔ ان کا الزام ہے کہ ٹرک سے ٹکرانے کے بعد ان کی کار کافی دور تک گھسٹتی
چلی گئی اور ڈرائیور بریک لگاکر ٹرک روکنے کی بجائے ایکسلیٹر دباکر آگے ہی بڑھ رہا تھا۔
پروین توگڑیا نے اسے اپنے قتل کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی کار بلیٹ پروف نہیں ہوتی تو ان کی جان جاسکتی تھی۔ خیال رہے کہ وی ایچ پی لیڈر توگڑیا کو مرکزی حکومت نے ہی زیڈ پلس سیکورٹی کے ساتھ یہ بلیٹ پروف کار بھی مہیا کرائی ہے ۔ اس حادثہ کے وقت ان کے قافلہ کے ساتھ کوئی سیکورٹی جوان موجود نہیں تھا ۔ ایسے میں اس واقعہ کے پیچھے سازش کا شک ظاہر کرتے ہوئے سورت کے پولیس انسپکٹر کے پاس اس کی شکایت درج کرائی گئی ہے۔