کلکتہ ؍2 جولائی (یواین آئی (مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے پہلے اسمبلی اجلاس کے پہلے دن اپوزیشن ممبران کے سخت احتجاج کی وجہ سے گورنر خطاب کے چند منٹ کے بعد ہی اسمبلی سے چلے گئے۔اپوزیشن لیڈر نے اس پورے معاملے میں کہا ہے کہ چوں کہ حکومت کے ذریعہ تیار کردہ خطبہ میں بنگال اسمبلی انتخابات میں تشدد کے واقعات کا کوئی ذکر نہیں تھا اس لئے ہم نے احتجاج کیا ہے ۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ گورنر کی تقریر میں انتخابات کے بعد کے تشدد کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ اس کے علاوہ تشدد کے دوران پولس کے کردار سے متعلق بھی بات نہیں گئی تھی اس لئے ہم نے احتجاج کیا ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف تشدد کے واقعات کو لے کر عدالتیں نوٹس جاری کررہی ہیں۔عدالت کی ہدایت پر قومی حقوق انسانی
کمیشن کا وفد دورہ کررہا ہے ۔9000ایف آئی آر در ج ہوچکے ہیں ۔ساڑھے 6 ہزار مکانات جل چکے ہیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہیں۔
اسمبلی اجلاس کے پہلے دن گورنر جگدیپ دھنکر کو اپنی تقریر کے چند منٹ میں ہی روکنا پڑا۔اسمبلی میں گورنر کی تقریر دوپہر 2 بجے شروع ہوئی۔ اور وہ 6 منٹ پر اسمبلی سے باہر چلے گئے۔ گورنر جیسے ہی اسمبلی ہال میں داخل ہوئے اور تقریر شروع ہوئی بی جے پی کے ممبران سامنے آگئے اور پوسٹرکے ساتھ نعرے بازی کرنے لگے۔اس درمیان گورنر نے اسپیکر سے بات کی اور اسپیکر ممتا بنرجی سے بات کی۔اس کے بعد اسپیکر نے 2.4منٹ پر دوبار تقریر شروع کی اور اس کے بعد پھر ہنگامہ ہونے لگا اس کے بعد گورنر اسمبلی ہال سے چلے گئے۔ممتا بنرجی اور اسپیکر گورنر کو رخصت کرنے کےلئے باہر آئے۔