نئی دہلی، 08 اپریل (یو این آئی) چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے جمعہ کو کہا کہ حکومتوں کی طرف سے ججوں کو بدنام کرنے کی کوششوں کا حالیہ رجحان افسوسناک ہے جسٹس رمن نے یہ ریمارکس غیرمناسب اثاثہ جات کیس میں چھتیس گڑھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر دو خصوصی چھٹی کی درخواستوں کی سماعت کے دوران دئیے انہوں نے کہا ’’ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ حکومتیں، بہت سی نجی جماعتوں کی طرح، اب ججوں کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ یہ رجحان بد بختانہ اور مہلک ہے۔‘‘
چیف جسٹس، جسٹس
کرشنا مراری اور جسٹس ہیما کوہلی کی ڈویژن بنچ چھتیس گڑھ کے سابق پرنسپل سکریٹری امن سنگھ اور ان کی اہلیہ کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔ پرنسپل سکریٹری اور ان کی اہلیہ کے خلاف ان کے اعلان کردہ آمدنی کے ذرائع سے غیر مناسب اثاثے حاصل کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے پرنسپل سیکرٹری جوڑے کی درخواست پر اس ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔