مدورائی، 14 جنوری (یو این آئی) سابق کانگریسی صدر راہل گاندھی نے جمعرات کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت پر کسانوں کو برباد کرنے کی سازش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو زرعی قوانین واپس لینے پر مجبور ہونا پڑے گا۔
تمل ناڈو کے ایک مختصر دورے کے بعد، مسٹر گاندھی نے یہاں ہوائی اڈے پر صحافیوں کو بتایا کہ حکومت نہ صرف ان (کسانوں) کو نظرانداز کررہی ہے بلکہ انہیں برباد کرنے کی سازشیں بھی کررہی ہے۔
کانگریسی قائد نے کہا ، "اس میں ایک فرق ہے۔ غفلت کا مطلب ہے کہ آپ ان کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ وہ (حکومت) کسانوں کو نظرانداز نہیں کررہے ہیں۔ وہ ان کو برباد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، کیونکہ وہ اپنے دو یا تین دوستوں کو فائدہ پہچانا چاہتے ہیں۔ "
مسٹر گاندھی
نے کہا کہ حکومت کسانوں کی چیزوں کو دو یا تین دوست کے لئے دینا چاہتی ہے۔ حکومت کسانوں کی زمینیں اور مصنوعات حاصل کرنا اور اپنے دوستوں کو دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ (حکومت) کسانوں پر ظلم کررہی ہے اور بدلے میں مٹھی بھر تاجروں کی مدد کر رہی ہے۔
مسٹر گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے پوچھا ، "جب کورونا آتا ہے تو آپ کسانوں کی مدد نہیں کرتے ہیں۔ آپ کسانوں کی مدد نہیں کررہے ہیں۔ کیا آپ ہندوستان کے عوام کے وزیر اعظم ہیں یا دو یا تین منتخب کاروباری افراد کے وزیر اعظم؟ "
انہوں نے کہا کہ وہ کسانوں پر بہت فخر کرتے ہیں اور ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اس نے کہا کہ وہ اس کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ انہوں نے تین نئے زرعی قوانین کا ذکر کرتے ہوئے کہا ، "حکومت ان قوانین کو واپس لینے پر مجبور ہوگی۔"