نئی دہلی،یکم دسمبر (یواین آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ حکومت کو کسانوں کے ساتھ کھلے دماغ سے بات کرکے ان کی مسئلوں کو سننا چاہئے اور زرعی مخالف تینوں قانونوں کو منسوخ کر دینا چاہئے مسٹر گاندھی نے منگل کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا،’’دیر آئے ،درست آئے۔ آخر گھمنڈی مودی حکومت نے سات دن بعد کسانوں کو بات چیت کےلئے بلای اہے تو اسے اب اسے کسانوں کے حق میں ضروری قدم اٹھانے چاہئے۔ تینوں کالے قانون مسترد کریں۔ پرالی پر جرمانے کا قانون مسترد کریں۔ سب مقدمے واپس لیں۔ تعصب چھوڑ کر کھلے دماغ سے بات کریں۔‘‘
بعد میں
کانگریس مواصلاتی محکمے کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا،’’ کسان ملک کا ان دیتا ہے اور اس ملک کا پیٹ پالتا ہے۔ ایک ہفتے سے کسان سڑکوں پر پڑا ہے ،کراہ رہا ہے۔ دہلی کے چاروں طرف لاکھوں کسانوں ،مزدور،مائیں ،بہنیں ،بچے بیٹھے ہیں،لیکن گھمنڈی مودی حکومت ان سے بات کرنےکو تیار نہیں تھی۔ اب کم سے کم بات چیت کی دعوت تو دی ہے۔‘‘
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی سے اپیل کی،’’کانگریس کی جانب سے اپیل ہے کہ کسانوں کےلئے بات چیت کے دروازے کھولے ہیں،تو من بھی کھول کر بات کرئے گا،تعصت میں آکر نہیں۔‘‘