مظفرنگر:20فروری(یواین آئی) کانگریس جنرل سکریٹری اور اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کو کہا کہ سرماریہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے مرکزکی نریندر مودی حکومت گذشتہ 90دنوں سے دھرنے پر بیٹھے کسانوں کا درد سننے کو تیار نہیں ہے۔
محترمہ واڈرا نے بھگرا میں کسان پنچایت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کسانوں سے لوٹ ہورہی ہے اوروزیر اعظم کے دو سرماریہ دار دوستوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔ 90دنوں سے لاکھوں کسان اس ملک کی راجدھانی دہلی کے باہر بیٹھے ہوئے جدوجہد کررہے ہیں۔215کسان شہید ہوچکے ہیں۔ بجلی کاٹی گئی۔ پانی روکا گیا، ان سے مارپیٹ کی گئی۔ وہ پرامن طریقے سے بیٹھے تھے۔ ملک کی راجدھانی کی سرحد کو اس طرح سے بنایا گیا جیسے ملک کی سرحد ہو اور تمام پولیس فورس لگائی گئی۔کسانوں کو ہراساں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو رسوا کیا گیا اور انہیں غداروطن اور دہشت گرد گردانا گیا۔ وزیر اعظم نے کسان کا مذاق اڑایا اور انہیں’پرجیو‘اور ’آندولن
جیو‘ کہا۔ انسان کی طرح ملک کا بھی دل ہوتا ہے۔ اس دل کے دھڑکنے سے ملک زندہ رہتا ہے،میرا ماننا ہے کہ ہمارے ملک کا دل اس کا کسان ہے جو زمین سے جڑاہوا ہے۔ زمین کو سینچتا ہے اسے کاشت کے لائق بناتا ہے۔ اس ملک کا کسان ملک کو زندہ رکھتا ہے لیکن آج جب چودھری ٹکیٹ کے آنکھوں میں آنسو آتے ہیں تو وزیراعظم کے ہونٹوں پر مسکراہٹ آتی ہے اور انہیں مذاق لگتا ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا’ وزیر اعظم نے ہر انتخاب میں یہ وعدہ کیا تھا کہ گنے کی ادائیگی جلد سے جلد کردی جائے گی۔ کسان کو گنے کی ادائیگی ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔ حکومت کہتی ہے کہ کسان کی آمدنی دوگنی ہوگئی لیکن نہیں ہوئی۔ پورے ملک میں گنے کے بقایا جات 15ہزار کروڑ پیں جبکہ دنیا کی سیر کے لئے وزیر اعظم نے دو ہوائی جہاز خرید ہیں جن کی قیمت 16ہزار کروڑ روپئے ہے۔ آپ کے گھنے کی ادائیگی سے زیادہ ان کے ہوائی جہاز کی قیمت ہے ان کے پاس انہیں خریدنے کے لئے پیسے ہیں لیکن کسانوں کے گنا ادائیگی کے پیسے نہیں ہیں۔ملک کی آج یہ صورتحال ہے۔