نئی دہلی، 2 اپریل (یواین آئی) کانگریس صدر سونیا گاندھی نےکورونا وائرس کو روکنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کے 21 دن کے لاک ڈان کو بغیر تیاری کے لیا گیا فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے دور اندیشی کا ثبوت نہیں دیا جس کے وجہ سے لاکھوں مزدورو بیکار ہوکر اپنے بال بچوں کے ساتھ سڑکوں پر اتر آئے اور پیدل ہی اپنےاپنے گھروں کو بھاگنے لگے۔
مسز گاندھی نے جمعرات کو یہاں پارٹی کی اعلیٰ پالیسی ساز یونٹ کی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے سبب لاكھوں لوگو ں کا ہجوم اس طرح سڑکوں پر اترنا دل کوٹکڑے کردینے والے مناظر ہیں۔ انہوں نے چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ بھوکے پیاسے پیدل اپنے اپنے گھروں کو نکلنے والوں کی مدد کے لئے آگے آنے والے لوگوں کو
مبارک باد دی ۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 90 فیصد کارکن غیر منظم سیکٹر میں کام کرتے ہے جن میں، کسان، کسان مزدور، چھوٹی چھوٹی صنعتوں، کاروباری مراکز اور دکانوں میں کام کرنے والے لوگ شامل ہیں۔ لاک ڈاؤن کے اعلان سے پہلے ان سیکٹرز کے لوگوں کی حفاظت کے لئے ضروری اقدامات کئے جانے کی ضرورت تھی لیکن حکومت نے ان کی پرواہ کئے بغیر پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا۔
مسز گاندھی نے کانگریس ریاستی حکومتوں، پارٹی کی تمام اہم تنظیموں اور کارکنوں سے كووڈ -19 وبا کو شکست دینے کے لئے مل کر کام کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ کسی وبا کے لئے ملک، ریاست، نظریہ، سیاسی پارٹی، جنس، ذات یا عمر کی تمیز نہیں ہوتی ہے۔ اس کا ہمارے مستقبل پر برا اثر پڑتا ہے ہم سب کو مل کر اس وبا کو ہرانا ہے۔