نئی دہلی ، 23 مارچ (یواین آئی) لوک سبھا میں اپوزیشن نے الزام لگایا ہے کہ حکومت کی پالیسی سب کو ساتھ لے کر چلنا نہیں ہے اور اس کے فیصلوں سے چند لوگوں کو فائدہ ہو رہا ہے ، لہذا معاشرے میں معاشی عدم مساوات بڑھ رہی ہے ، لیکن حکومت یہ قبول کرنے کےلئے تیار نہیں ہے کانگریس کے امر سنگھ نے منگل کو لوک سبھا میں 'فنانس بل 2021' پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کی سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ وہ سچائی کو قبول نہیں کرتی ہے اور ہر کمزوری کو جھوٹ سے پردہ کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا سے پہلے ہی ملک کی معاشی صورتحال بہت خراب تھی اور کورونا دور میں اسے بہت نقصان ہوا ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ حکومت نے کبھی قبول نہیں کیا کہ ملک کی معاشی حالت بہتر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت میں مندی کا رجحان
ہے۔ حکومت کے محصولات کی وصولی کا ڈیٹا ہر شعبے میں مستقل گر رہا ہے۔ انکم ٹیکس میں تو محصول ایک لاکھ کروڑ روپے گھٹا ہے اور حکومت ان تمام نقصانات کی تلافی کے لئے تیل وغیرہ پر بہت بڑی ایکسائز ڈیوٹی لگا رہی ہے۔ ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کے ساتھ مہنگائی عروج کو پہنچ رہی ہے ، لہذا حکومت کو ایکسائز ڈیوٹی کی بڑھتی ہوئی شرحوں کو فوری طور پر واپس لینا چاہئے۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ کروڑ کی آمدنی ملک میں پبلک سیکٹر کی صنعتوں سے حاصل ہوتی ہے ، لیکن حکومت جس تیزرفتاری سے ان صنعتوں کی نجکاری کررہی ہے اس سے ملک ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپئے کا نقصان ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری شعبے کی صنعتوں (پی ایس یو) کی نجکاری کا عمل شروع کرنے سے پہلے حکومت کو ان اداروں سے ہونے والے محصولات کی تلافی کے لئے بھی انتظامات کرنے چاہئے تھے۔