نئی دہلی،12 ستمبر (یواین آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت ایسے قانون لارہی ہے جس سے کسانوں کے ساتھ من مانی کی جا سکے اور منڈی نظام کو ختم کرکے فصلوں کے بدلے کم ازکم حمایت قیمت وغیرہ کے تحت ان کو فائدہ نہیں دیا جاسکے۔
کانگریس جنرل سکریٹری اور میڈیا محکمے کے انچارج رندیپ سنگھ سرجےوالا نے ہفتے کو یہاں پریس کانفرنس میں یہ کہا کہ مودی حکومت کسان کے کھیت کھلیہان ہڑپنے کی سازش کر رہی ہے۔اس کے لئے وہ پہلے زمین ہڑپنے کا آرڈنینس لائی اور اب کھیتی ہڑپنے کے تین کالے قانون لے کر
آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے کھیت کھلیہان اناج منڈیوں پر تین آرڈنینسوں کا حملہ کیا ہے۔ ان آرڈنینسوں کو کالے قانون کانام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک میں کھیتی اور کروڑوں کسان مزدور آڑھتی کو ختم کرنے کی سازش کے دستاویز ہیں۔
ان قانونوں کو کھیتی اور کسانی کو صنعت کاروں کے ہاتھ گروی رکھنے کی سوچی سمجھی سازش بتاتےہوئے انہوں نے کہاکہ مودی حکومت شروع سے ہی کسان مخالف رہی ہے۔ سال 2014 میں اقتدار میں آتے ہی کسانوں کے زمین معاوضے قانون کو ختم کرنے کا آرڈنینس لائی تھی۔