نئی دہلی، 31 دسمبر (یو این آئی) جنرل منوج مکند نروانے نے منگل کے روز 28 ویں آرمی چیف کا عہدہ سنبھال لیا ہے جنرل نروانے نے جنرل بپن راوت کی جگہ لی ہے جو آج ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔ جنرل راوت فوج کے سربراہ کے عہدے سے ریٹائر ہونے کے بعد آج ہی پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) کے طور پر نئی ذمہ داری سنبھالیں گے انہوں نے صبح گارڈ آف آنر کے بعد کہا کہ ’’مجھے پورا یقین ہے کہ وہ (جنرل نروانے) فوج کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے‘‘۔
جنرل نروانے كو ستمبر میں فوج کا نائب سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل وہ فوج کی مشرقی کمان کی قیادت کر رہے تھے، جو چین سے متصل ہندوستان کی تقریباً 4000 کلومیٹر سرحد کی حفاظت کرتی ہے۔
جنرل نروانے قومی دفاعی اکیڈمی اور ہندوستانی فوجی اکیڈمی کے سابق طالب
علم ہیں۔ انہیں جون 1980 میں سکھ لائٹ انفینٹری رجمنٹ کی ساتویں بٹالین میں کمیشن ملا تھا۔
انہوں نے اپنی 37 سالہ مدت کار میں جموں و کشمیر اور شمال مشرق میں امن اور انتہائی فعال انسداد دہشت گردی کے ماحول میں کئی کمانڈ اور اسٹاف کے لئے کام کیا ہے۔
انہوں نے جموں و کشمیر میں قومی رائفلس بٹالین اور مشرقی محاذ پر ایک پیدل فوج بریگیڈ کی کمان بھی سنبھالی ہے۔
جموں اور کشمیر میں اپنی بٹالین کی کمان مؤثر طریقے سے سنبھالنے کے لئے جنرل نروانے کو ’فوج میڈل‘ (وششٹھ) سے نوازا گیا تھا۔
انہیں ناگالینڈ میں آسام رائفلز (شمال) کے انسپکٹر جنرل کے طور پر اپنی خدمات کے لئے ’وششٹھ سیوا میڈل‘ اور باوقار اسٹرائک کور کی کمان سنبھالنے کے لئے ’اتی وششٹھ سیوا میڈال‘سے بھی نوازا جا چکا ہے۔