نئی دہلی ۔:- تنزانیہ پارلیمنٹ کے ہند نژاد رکن نے دعویٰ کیا کہ گاؤرکھشا کے نام پر جاری غنڈہ گردی ہندوستان کیلئے ناسور بن گئی ہے اور کہا کہ اسملک میں گاؤرکھشا کے نام پر جاری غنڈہ گردی پر انہیں گہری تشویش ہے۔ سلیم ترکی جو تنزانیہ میں حکمراں جماعت چاما چاما ہندوزی کے دو مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہوچکے ہیں، کہا کہ وزیرخارجہ سشماسوراج سے ملاقات کے دوران اس مسئلہ کو اٹھایا۔ سلیم ترکی جو ہند نژاد افراد کی یہاں منعقدہ پہلی پارلیمانی کانفرنس میں شرکت کرنے والے وفد میں شامل تھے۔ ایک روزہ کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں سلیم ترکی بھی شامل تھے۔ اس کانفرنس کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ’’مودی حکومت ملک اور دنیا کے لئے جو کچھ کررہی ہے ہم اس پر فخر کرتے ہیں لیکن ایک بات ہندوستان کے لئے اچھی نہیں ہے اور میں اس کو
’’ناسور‘‘ کہوں گا اور وہ ہے گاؤرکھشا کے نام پر غنڈہ گردی‘‘۔ سلیم ترکی نے کہا کہ ’’ہم ہندوستان میں نہیں رہتے لیکن خبروں بالخصوص (الیکٹرانک) میڈیا میں لوگوں کو ہلاک کئے جانے والے ویڈیو کپس دیکھ سکتے ہیں جس سے کافی تکلیف ہوتی اور اشتعال انگیزی ہوتی ہے۔ یہ تعصب اور جانبداری ہے‘‘۔ اس سوال پر کہ آیا آپ نے کانفرنس میں یہ مسئلہ کیوں نہیں اٹھایا۔ سلیم ترکی نے جواب دیا کہ ’’اس سے ماحول خراب ہوسکتا تھا‘‘۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’میں نے وزیرخارجہ سشماسوراج سے ملاقات کے دوران یہ مسئلہ اٹھایا۔ انہوں (سشماسوراج) نے کہا کہ ایسے مسائل کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے‘‘۔ سلیم ترکی کے پڑدادا گجرات کے علاقہ کچھ سے نقل مقام کرتے ہوئے تنزانیہ منتقل ہوگئے تھے۔ ان کے ریمارکس بعض ریاستوں میں حالیہ عرصہ کے دوران گاؤرکھشا کے نام پر تشدد کے واقعات کے تناظر میں کئے گئے تھے۔