بيونس آئرس ،یکم دسمبر (ایجنسی) ملک میں وجے مالیہ، میهل چوكسي اور نیرو مودی کو لے کر اپوزیشن کے نشانے پر چل رہے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں جی -20 ممالک کی سربراہی اجلاس میں مفرور اقتصادی مجرموں کو قانون کے شکنجے میں لانے کے لئے ایک مؤثر میکانزم بنانے اور اس کے لئے باہمی تعاون بڑھانے کی تجویز پیش کی۔ مسٹر مودی نے جی -20 کے اجلاس میں بین الاقوامی تجارت، بین الاقوامی مالیاتی اورٹیکس نظام پر مبنی سیشن میں اس موضوع پر نو نکاتی ایجنڈا پیش کیا جس میں اقتصادی دھاندلی کرکے ملک چھوڑ کر بھاگنے والے مجرموں کو دیگر ممالک میں داخلہ اور محفوظ پناہ نہ دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ہندوستان2014 سے کالے دھن کو رکھے جانے کے خلاف اطلاعات ازخود اشتراک کرنے، مجرموں کی حوالگی، قانونی تعاون وغیرہ کی وکالت کرتا آ رہا ہے۔ آج پیش ایجنڈا میں کہا گیا کہ جی -20 فورم کو ایسے مفرور اقتصادی مجرموں کی املاک کی شناخت کرنے کا کام شروع کرنے پر غور وخوض کیاجانا چاہئے جو اپنے ملک سے قرض لے کر بھاگے ہیں۔ ایجنڈا میں کہا گیا کہ جرائم سے حاصل کی
گئی پراپرٹی کو مؤثر طریقہ سے قبضہ کرنے،مفرور اور جرائم سے حاصل کی گئی دولت کو اس کی اصل رہائش گاہ والے ملک میں جلد سے جلد واپس کرنے کے لئے قانونی طریق کار میں تعاون کو آسان اور بہتربنایا جانا چاہئے ۔
ایجنڈے کے دستاویزات میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی اینٹی کرپشن معاہدہ، اقوام متحدہ بین الملکی منظم جرائم معاہدہ خاص طور پربین الاقوامی تعاون کے اصولوں کو مکمل طور پر مؤثر طریقے سے نافذ کیا جانا چاہئے۔ ہندوستان نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ مالی کارروائی ٹاسک فورس (ایف ٹی ایف) کو ترجیحات طے کی جانی چاہئے اور بین الاقوامی تعاون پر فروغ دیا جانا چاہئے تاکہ مجاز حکام اور مالیاتی انٹیلی جنس یونٹس کے درمیان وقت پر مکمل اطلاعات کا تبادلہ اشتراک ہوتا رہے۔دستاویزات میں کہا گیا کہ ایف ٹی ایف کو مفرور اقتصادی مجرموں کی معیاری تعریف طے کرنے اور مجرموں کی شناخت، حوالگی اور عدالتی کارروائی کی متفقہ اور معیاری عمل کو یقینی بنانے کی ذمہ داری دی جانی چاہئے تاکہ اس سے جی -20 ممالک کو مفرور اقتصادی مجرموں سے نمٹنے میں رہنمائی اور مدد مل سکے۔