رائے پور، 29 اگست (یواین آئی) کانگریس کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے مودی حکومت کا نام لئےبغیر اس پر سخت حملہ کرتے ہوئے آج کہا ہے کہ ملک اور سماج میں نفرت پھیلانے والی طاقتیں جمہوریت کے سامنے چیلنج بن گئی ہیں۔
محترمہ گاندھی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ نوا رائے پور میں چھتیس گڑھ اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر کے کتبے کی نقاب کشائی کرنے کے بعد وہاں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ اور اسمبلی جمہوریت کے سب سے بڑے ستون اور مقدس مندر ہیں یہاں آئین کی دفاع ہوتی ہے۔ لیکن یہ یاد رکھنا ہوگا کہ آئین عمارتوں سے نہیں جذبات سے بچے گی۔ ہمارے آباء واجداد نے آزادی کی لڑائی لڑی، ان کے خوابوں کی تکمیل کرنے کے لئے ابھی بہت کچھ کیا جانا باقی ہے۔
انہوں نے ملک کے موجودہ حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک اور سماج میں نفرت پھیلانے والی طاقتیں جمہوریت کے سامنے چیلنج بن گئی ہیں۔ اظہار رائے کی آزادی خطرے میں ہے، جمہوری
ادارے تباہ ہیں۔ نفرت پھیلانےوالی طاقتیں چاہتی ہیں کہ سماج کے سبھی طبقوں کے لوگ اپنا منھ بند رکھیں۔ وہ ملک کا منھ بند کرنا چاہتی ہے۔
بابائے قوم مہاتما گاندھی، پنڈت جواہر لال نہرو، ڈاکٹر راجندر پرساد، بابا صاحب، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے یہ سوچا نہیں ہوگا کہ آزادی کے 73 برسوں کے بعد ایسا مشکل وقت کا سامنا لوگوں کو کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم حلف لیں کہ ہم سماج کے آخری شخص کو دھیان میں رکھ کر فیصلے لیں گے۔ انہوں نے وزیراعلی بھوپیش بگھیل اور چھتیس گڑھ حکومت کے کام کاج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چھتیس گڑھ حکومت آخری شخص کو دھیان میں رکھ کر فیصلے لے رہی ہے۔
رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اپنے پیغام میں کہا کہ چھتیس گڑھ حکومت عوام کے تئیں اپنی ذمہ داری کو بہتر طریقے سے نبھارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چھتیس گڑھ حکومت کی ’راجیو گاندھی کسان نیا یوجنا‘ اور ’گودھن نیا یوجنا‘ کے لئے وزیراعلی بھوپیش بگھیل کی تعریف کی۔