: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
حیدرآباد6دسمبر(یواین آئی)شہر حیدرآباد کے سائبر آباد پولیس کمشنریٹ کے حدود میں 26سالہ وٹرنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کے قتل اور لاش کو جلادینے کی واردات میں ملوث تمام چار ملزمین انکاونٹر میں ہلاک ہوگئے۔یہ انکاونٹر کل شب تقریبا ساڑھے تین بجے پیش آیا۔سائبرآباد پولیس نے یہ بات بتائی۔عہدیداروں کے مطابق ملزمین کو اس واردات کے اصل مقام پر لے جایاجارہاتھا جہاں انہوں نے وٹرنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت ریزی کی تھی تاکہ اس واردات کی دوبارہ منظر کشی کے لئے لے جایا جارہا تھا کہ اس واردات کے سلسلہ میں تفصیلات حاصل کی جاسکیں اور یہ دیکھا جائے کہ کس طرح انہوں نے یہ واردات انجام دی تاہم یہ ملزمین بھاگنے کی کوشش کررہے تھے جس پر پولیس عہدیداروں نے ان پرفائرنگ کردی۔تمام زخمیوں کو اسپتال منتقل کیاگیا تاہم گولی کے زخم کے سبب ان کی موت ہوگئی۔یہ چاروں ملزمین پولیس کی تحویل میں تھے اور ان کو چرلہ پلی جیل کی ہائی سیکوریٹی والی جیل میں رکھا گیا تھا جہاں پولیس کا بھاری بندوبست تھا اور زائد پولیس بھی جیل کے قریب تعینات کی گئی تھی۔ریاستی حکومت نے وٹرنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کے قتل اور لاش کو جلادینے کی واردات کے سلسلہ میں ایک خصوصی عدالت کا بھی قیام عمل میں لایا تھا۔اس اندوہناک واردات نے پورے ملک کو دہلا کررکھ دیا تھا اور
ملک کے کئی مقامات پر اس واقعہ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ چل پڑا تھا۔سائبر آباد پولیس کے مطابق چار ملزمین کو 29نومبر کو گرفتار کیاگیا تھا۔ملزمین کی شناخت محمد عارف،جی شیوا،جے نوین اور سی چنا کیشولو کے طورپر کی گئی ہے۔ان تمام ملزمین کی عدالتی تحویل میں گزشتہ روز ہی توسیع کی گئی تھی جس کے بعد پولیس کی اسپیشل آپریشنس ٹیم (ایس آئی ٹی) نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ اس واردات کی دوبارہ منظر کشی کے لئے ان کو واردات کے مقام پر لے جایا جائے۔ان تمام ملزمین کو رات دیر گئے اس واردات کے مقام پر لے جانے کافیصلہ کیا گیا تھا کیونکہ اس واقعہ کے بعد تمام ملزمین کے خلاف عوام کی جانب سے کافی برہمی ظاہر کی جارہی تھی۔اسی دوران ان چاروں نے پولیس کے ہتھیار چھینتے ہوئے بھاگنے کی کوشش کی۔انکاونٹر کے مقام پر سائبر آباد پولیس کمشنر وی سی سنجنار سمیت پولیس کے سینئر عہدیدار پہنچ گئے۔یہ انکاونٹر واردات کے مقام سے چند میٹر کے فاصلہ پر پیش آیا۔اس انکاونٹر میں ہلاک تمام ملزمین کی لاشوں کو شادنگر کے سرکاری اسپتال منتقل کیاگیا۔بتایاجاتا ہے کہ شادنگر کے قریب چٹان پلی کے قریب پیش آئے اس انکاونٹر میں پولیس کے تین ملازمین بھی زخمی ہوئے ہیں۔انکاونٹر کے مقام پر عوام کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جنہوں نے سائبر آباد پولیس کی ستائش کی۔عوام نے سائبرآباد پولیس کمشنر کی حمایت میں نعرے بازی کی۔