ذرائع:
خبروں کے مطابق جیسے ہی سابق وزیر ملا ریڈی کانگریس میں شامل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں، بی آر ایس پارٹی میں ہنگامہ دیکھا جا رہا ہے۔ ملا ریڈی، ان کے بیٹے بھدرا ریڈی اور ان کے داماد بی آر ایس رکن اسمبلی مری راج شیکھر ریڈی نے بنگلورو میں کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار سے ملاقات کی۔ اس خبر نے بی آر ایس پارٹی میں صدمہ پہنچایا ہے، کیونکہ ملا ریڈی تلنگانہ کی سیاست میں ایک معروف اور بااثر شخصیت ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ملا ریڈی کے اہل خانہ نے کل پرینکا گاندھی سے ملاقات کے لیے ملاقات کا وقت بھی مانگا ہے۔
اس اچانک پیش رفت نے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا ہے،
کیونکہ ملا ریڈی نے پہلے جھوٹے پروپیگنڈے کی سخت مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ وہ بی آر ایس کے ساتھ رہیں گے۔
حال ہی میں حکام نے مری راج شیکھر ریڈی کالج کی عمارتوں کو اس لیے منہدم کردیا کہ وہ سرکاری اراضی پر غیر قانونی تعمیرات تھیں۔ بڑے پیمانے پر قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ ملا ریڈی اس کے بعد کانگریس میں شامل ہوجائیں گے۔ تاہم انہوں نے جھوٹے پروپیگنڈے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ وہ بی آر ایس کے ساتھ ہی رہیں گے۔
ملا ریڈی کے کانگریس پارٹی میں جانے کی خبر سے تلنگانہ کی سیاست میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ بہت سے لوگ اس کے فیصلے کے پیچھے وجوہات اور بی آر ایس پارٹی کے مستقبل کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔