نئی دہلی،14 مارچ :- الگ الگ معاملے پر مختلف پارٹیوں کے ہنگامے، نعرے بازی اور کچھ پارٹیوں کے واک آؤٹ کے درمیان 2018 کا فائنانس بل، سبھی وزارتوں اور محکموں کے مطالبات زر اور متعلقہ تصرف بل کو لوک سبھا نے آج صوتی ووٹ سے منظوری دے دی۔
حال کے سالوں میں یہ
پہلا موقع ہے کہ جب کسی وزارت کی مطالبات زر اور فائنانس بل کی ایوان میں بغیر کسی بحث کے پاس کردیاگیا ہے۔
بجٹ سیشن کا دوسرا مرحلہ 5 مارچ کو شروع ہونے کے بعد سے ہی ایوان میں حزب مخالف کے ممبران او برسراقتدار یوپی اے کی حمایتی تیلگو دیشم پارٹی کے ہنگامہ کی وجہ سے کوئی کارروائی نہیں ہوپائی ہے۔