نئی دہلی : سپریم کورٹ سے سنجے لیلا بھنسالی کی متنازعہ فلم پدماوت کو ریلیز کرنے کی اجازت ملنے کے باوجودملک بھر میں اس کے خلا ف پرتشدد مظاہرے ہورہے ہیں اور جگہ جگہ قومی شاہراہوں پر رخنہ ڈالا جارہا ہے۔گجرات کے احمد آباد میں کئی مقامات پر توڑ پھوڑ کے واقعات سامنے آئے ہیں ۔ یہاں ہمالیہ مال کے باہر مشتعل لوگوں کئی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا ۔ ادھر گجرات کے نائب وزیر اعلی نتن پٹیل کا کہنا ہے کہ گجرات میں کئی ملٹی پلیکسوں نے اس فلم کو ریلیز کرنے سے انکار کردیا ہے۔
خیال رہے کہ رنویر سنگھ، دیپکا پدوکون اور شاہدے کپور کی اداکاری والی یہ فلم کل ریلیز ہوگی ، لیکن اس کے خلاف احتجاج مسلسل پرتشدد ہوتا جارہا ہے۔ فلم کے سلسلے میں مسلسل ہونے والی مخالفت کے مدنظر اس کا نام پدماوتی سے بدل کر پدماوت کیا گیا۔ اس کے
علاوہ اس میں او ربھی کافی تبدیلیاں کی گئی ہیں لیکن بالخصوص راجپوت سماج کی طرف سے اس کی مخالفت کم نہیں ہورہی ہے۔
فلم کی سخت مخالفت کرنے والی کرنی سینا کے صدر لوکیندر سنگھ کالوی نے سپریم کورٹ کوفلم کو ریلیز کرنے کی اجازت دینے کے باوجود آج پھر کہا کہ وہ پدماوت کو ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں ین سارے تنازع کے لئے فلم ساز کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ۔ یہ سنجے لیلا بھنسالی کی سازش ہے۔
انہوں نے کہاکہ رانی پدماوتی میری ماں ہے۔ میں ان سے معافی مانگوں گا۔انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسی مطالبہ پرمصر ہیں کہ فلم ملک میں ریلیز نہیں ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جو پہلے کہا ہے میں وہی کہوں گا کہ پدماوت کو اس ملک میں ریلیز نہیں ہونا چاہئے۔