ذرائع:
جموں وکشمیر:وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو وادی کشمیر میں پہلی الیکٹرک ٹرین اور سنگلدان اسٹیشن اور بارہمولہ اسٹیشن کے درمیان ٹرین سروس کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا، اس اقدام کاقونی سطح پرخیرمقدم کیاجارہاہے۔ نیشنل کانفرنس پارٹی کے سربراہ فاروق عبداللہ نے بھی وزیر اعظم نریندرمودی سے اظہارتشکر کیا اور ان کی ستائش کی۔ نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہاکہ انہیں اس کی ضرورت تھی۔ یہ ہماری سیاحت اور لوگوں کے لئے اہم ہے۔ یہ ایک بڑا قدم ہے جو آج اٹھایا گیا ہے۔ میں اس کے لئے ریلوے کی وزارت اور وزیراعظم نریندر مودی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
عبداللہ نے کہا کہ ریل کو جوڑنے سے سڑک سروس کی وجہ سے پیدا ہونے والے بہت سے مسائل حل ہوتے ہیں، اس سے سامان اور خدمات کی نقل و حمل اور فراہمی میں بھی مدد ملتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ سروس جموں وکشمیر لوگوں کے لئے ترقی لائے گی۔ ہمیں امید تھی کہ یہ سروس 2007
میں ہی شروع ہو جائے گی۔ لیکن پہاڑی علاقے کی وجہ سے بہت سی مشکلات تھیں۔ اب ہم خوش ہیں کہ یہ سروس شروع ہو جائے گی۔
جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر غلام نبی آزاد نے فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے خفیہ ملاقاتیں کرتے ہیں۔ اس پر فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ میں ان کی طرف سے ایسے بیانات سن کر حیران ہوں، انہوں نے کہا تھا کہ اگر مجھے وزیر اعظم نریندر مودی یا امیت شاہ سے ملنا ہے تو میں ان سے دن میں ملوں گا، میں ان سے رات میں کیوں ملوں گا؟
فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ میں آزاد صاحب کا احترام ضرور کرتا ہوں لیکن میں حیران ہوں۔ رات کو کس ڈر سے ملوں گا؟ یہ افسوسناک ہے کہ وہ یہ بات اتنی زور سے کہہ رہے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ فاروق عبداللہ کو ہر جگہ بدنام اور گھسیٹا جا رہا ہے؟ انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ جب کوئی نہیں چاہتا تھا کہ وہ راجیہ سبھا کی نشست حاصل کرے تو میں نے ہی انہیں راجیہ سبھا کی نشست دی تھی۔