ذرائع:
نئی دہلی:جموں و کشمیر میں بھی انڈیااتحاد میں بڑی پھوٹ پڑگئی ہے۔ ریاست کے سابق چیف منسٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی نیشنل کانفرنس ریاست میں تنہا الیکشن لڑے گی۔ یہی نہیں فاروق عبداللہ نے وزیراعظم نریندر مودی کی طرف دوستی کا ہاتھ بھی بڑھایا ہے۔ این ڈی اے میں شامل ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم مودی یا وزیر داخلہ فون کریں تو کون ان سے بات نہیں کرنا چاہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں انڈیا الائنس میں سیٹوں کی تقسیم پر بات چیت ناکام ہو گئی ہے، اس لئے وہ الگ سے الیکشن لڑیں گے۔
فاروق عبداللہ کے بیان سے انڈیا اتحاد میں تجسس بڑھ سکتا ہے۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست میں کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ این ڈی اے میں
شامل ہو سکتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ ہماری کھڑکیاں اور دروازے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم نریندر مودی انہیں بات کرنے کے لئے بلائیں گے تو وہ ضرور جائیں گے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ این ڈی اے میں شامل ہوں گے، فاروق نے کہا کہ اس امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔
فاروق عبداللہ کے تازہ بیان نے ملکی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ این سی لیڈر عبداللہ، جو اپوزیشن اتحاد کا حصہ ہیں، نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی حکمراں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) میں شامل ہو سکتی ہے۔ یہ بیان اس لئے اہم ہے کیونکہ اس سے پہلے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار بھی اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کو چھوڑ کر این ڈی اے میں شامل ہو گئے تھے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا فاروق عبداللہ کا یہ بیان بھی علاقائی جماعتوں کے این ڈی اے کی طرف جھکاؤ کا اشارہ ہے؟ کیا اس سے لوک سبھا انتخابات 2024 کے زاویہ بدل جائیں گے؟