نئی دہلی،24 دسمبر(یواین آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ حال ہی میں پاس زراعت سے متعلق تینوں قانون کسان مخالف ہیں اور ان کو واپس لینے کے بعد ہی دہلی دربار کے سامنے تحریک کرنے والے کسان اپنے گھروں کو لوٹیں گے مسٹر گاندھی نے پارٹی کے ایک وفد کے ساتھ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملاقات کے بعد جمعرات کو یہاں راشٹرپتی بھون کے باہر نامہ نگاروں سے کہا کہ کسانوں کے مطالبے کی حمایت میں دو کروڑ کسانوں کے دستخط والے خط مسٹر کووند کو سونپے گئے ہیں اور انہیں بتایا گیا ہے ملک کا کسان ان قانونوں کے خلاف کھڑا ہے اور حکومت ان کے مطالبات نہ ماننے پر بضد ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما اور
راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے رہنما غلام نبی آزاد اور لوک سبھا کے رہنما ادھیر رنجن کے ساتھ صدر کو میمورنڈم سونپنے کے بعد مسٹر گاندھی نے کہا،’’ہم تین لوگ صدر کے پاس گئے۔ہم کروڑوں کسانوں کے دستخط والے خطوط کے ساتھ کسانوں کی آواز صدر تک لے گئے۔ سردی کا موسم ہے اور پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ کسان تکلیف میں ہیں ،درج میں ہیں اور مررہے ہیں۔ وزیراعظم کو ان کی بات سننی پڑے گی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ کسانوں کی تحریک ختم ہونے والی نہیں ہے اس لئے اسے ان کی بات ضرور سننی چاہئے۔کسان تب تک اپنے گھروں کو نہیں لوٹیں گے جب تک ان کا مطالبہ مانتے ہوئے تینوں کسان مخالف قانون واپس نہیں لیئے جاتے۔