نئی دہلی یکم جنوری(یواین آئی)زرعی اصلاحات قوانین کے خلاف دہلی کی سرحد پر کسان تنظیموں کی تحریک جمعہ کو 37 ویں روز بھی جاری رہی کسانوں نے نئے سال کے موقع پر کیرتن بھجن کیا اور ایک دوسرے کو نئے سال کی مبارک باد دی پنجاب راجستھان اور متعدد دیگر ریاستوں سے کسانوں کے نئے نئے جتھے قومی راجدھانی کی سرحدوں پر پہنچنے لگے ہیں۔ کسان تنظیموں کے لوگ ٹریکٹر ٹرالی سے آرہے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ کھانے پینے کی اشیاء بھی لارہے ہیں۔ نئے جتھوں میں نوجوانوں کے علاوہ خواتین اور بچے بھی ہیں۔
کسان تنظیموں کے لیڈران نے کہا کہ زرعی اصلاحات قوانین کی واپسی تک
ان کی تحریک جاری رہے گی۔ کڑاکے کی سردی کا ان پر کوئی اثر نہیں ہے اور وہ اپنے مطالبات کو پورا ہونے تک دھرنا اورمظاہرہ کے لئے پرعزم ہیں۔
کسانوں کی تحریک کی حمایت دینے کے لیے غیرممالک سے بھی کچھ لوگ آئے ہیں۔ ان میں کئی فن کار ہیں۔ جو وہاں کسانوں کو تفریح فراہم کررہے ہیں اور ان کی حوصلہ افزائئی کررہے ہیں۔
حکومت اور کسان تنظیموں کے مابین چارجنوری کو اگلے دور کی بات چیت ہونے والی ہے۔ حکومت اور کسان تنظیموں کے درمیان دومعاملات پر اتفاق ہوا ہے، جن میں بجلی بل اور سبسڈی جاری رکھنا اور پرالی جلانے والے کسانوں کے خلاف کارروائی نہ کرنا اہم ہے۔