ممبئی، 26 نومبر (یواین آئی) مہاراشٹر میں کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور شیوسینا کے اتحاد کے آگے بھارتیہ جنتا پارٹی کے حکومت بنانے کے چوتھے دن ہی وزیر اعلی دیویندر فڈنويس نے آج اپنے عہدے سے استعفی دے دیا جس سے مسٹر ادھو ٹھاکرے کے وزیر اعلی بننے کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے بدھ کے روز اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا کا حکم دیا تھا جس کے بعد پہلے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر اجیت پوار نے نائب وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دیا اور اس کے بعد مسٹر فڑنويس نے بھی اپنے استعفی کا اعلان کیا۔ انہوں نے راج بھون جا کر گورنر بھگت سنگھ کوشیاری كواپنا استعفی سونپ دیا۔
گزشتہ جمعہ کو کانگریس، این
سی پی اور شیوسینا کے درمیان حکومت سازی کی رضامندی بن جانے کی خبر آئی تھی اور ان پارٹیوں کے حکومت بنانے کی بحث شروع ہو گئی تھی لیکن اگلی صبح ہی ریاست سے صدر راج ہٹا لیا گیا اور گورنر نے مسٹر فڑنويس کو وزیر اعلی کے عہدے اور مسٹر پوار کو نائب وزیر اعلی کے عہدے کا حلف دلایا تھا۔
مسٹر اجیت پوار کے اس قدم سے سے ان کے چچا اور این سی پی سربراہ شرد پوار نے کہا کہ یہ فیصلہ پارٹی کا نہیں ہے اور انہوں نے پارٹی ممبران اسمبلی کو ایک جٹ کرنا شروع کیا اور شام تک زیادہ تر ممبران اسمبلی ان کے ساتھ آ کھڑے ہوئے۔ یہاں تک کہ وہ رکن اسمبلی جنہوں نے مسٹر اجیت پوار کے ساتھ حلف برداری کی تقریب میں حصہ لیا تھا وہ بھی پارٹی کے ساتھ آ گئے اور مسٹر اجیت پوار الگ تھلگ پڑ گئے۔