نئی دہلی، 26 جولائی (یو این آئی) منی پور کی صور تحال پر وزیر اعظم کے بیان دینے کا مطالبہ نہ مانے کے خلاف احتجاج میں بدھ کو سچ کے وقفے کے بعد پوری
اپوزیشن نے راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کیا۔ ڈپٹی اسپیکر ہری ونش نے لنچ کے وقفے کے بعد ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے قبائلی امور کے وزیرار جن منڈا سے آئین ( شیڈولڈ ٹرائب ) آرڈر ( تیسری ترمیم ) بل 2022 پیش کرنے کو کہا۔ راجیہ سبھا میں زپوزیشن لیڈر ملکار جن کھڑگے نے کہا کہ اسے اس بارے میں وزیر اعظم کے بیان کی توقع ہے، لیکن مانسون اجلاس کے چار پانچ دن گزرنے کے بعد بھی وزیر اعظم نے ایوان میں اس بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ اپوزیشن اراکین بھی اس بارے میں اپنی بات رکھنا چاہتے ہیں لیکن حکومت کسی کو موقع نہیں دے رہی ہے۔ مسٹر
کھڑگے نے کہا کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ میں اپنے دفتر آتے ہیں اور سب کچھ سن بھی رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے رویے سے مایوس ہو کر پوری اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کر رہی ہے۔ مسٹر ہری ونش نے کہا کہ اپوزیشن کو بھی واک آؤٹ کرنے سے پہلے ان کی بات سننی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اصول ہے کہ اراکین ایوان میں صرف اسی موضوع پر بات کر سکتے ہیں جس پر ایوان میں بحث ہو رہی ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام ضابطے ایوان نے خود بنائے ہیں۔ راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئر مین نے مسٹر منڈا سے کہا کہ وہ اپوزیشن کے واک آؤٹ کرنے کے بعد آئین ( شیڈولڈ ٹرائب) آرڈر ( تیسری ترمیم) بل 2022 پیش کریں۔ اس بل میں ہماچل پردیش کے سر مور ضلع کے ٹرانس گیری علاقے کی بھٹی برادری کو درج فہرست قبائل کی فہرست میں شامل کرنے کا بندوبست کیا گیا