نئی دہلی،17اپریل(یواین آئی)کانگریس نے کہا ہے کہ دہلی میں کورونا وائرس ’کوویڈ19‘سے انفیکشن کی حالت مسلسل بگڑ رہی ہے اور اسے جلد کنٹرول نہیں کیاگیا تو دارالحکومت اس وبا کے تیسرے اور سب سے خطرناک مرحملے میں داخل ہو سکتی ہے۔
دہلی کانگریس کے سابق صدر اور پارٹی ترجمان اجے ماکن نے جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی میں کورونا وائرس کے معاملے جس رفتار سے بڑھ رہے ہیں،اسے روکنے کے جلد پختہ اقدامات نہیں کئےگئے تو ملک کی دارالحکومت اس وبا کی وجہ سے شدید بران سے گھر جائےگی۔یہاں کورونا انفیکشن سے لڑنے والے سپاہیوں کے پاس بچاؤ کےلئے سکیورٹی کے مناسب وسائل نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ 55طبی اہلکار دہلی میں اس مرض سے متاثر ہیں
۔کورونا وائرس کے یہاں 1640پازیٹو معاملے ہیں۔سب سے عجیب بات یہ ہے کہ 135انڈر انویسٹیگیشن یعنی جن معاملوں کی وجہ سمجھ میں نہیں آئی ہے۔انہوں نے دہلی اور مرکزی حکومت سے پوچھا کہ جو صورت حال سامنے آرہی ہے ،کیا دہلی کورونا کی وبا کے تیسرے مرحلے میں داخل تو نہیں ہورہی ہے۔
کانگریس ترجمان نے کہاکہ دہلی میں پیزا ڈلیوری بوائے متاثر پایاگیا۔اس سے پہلے وہ ایک سرکاری اسپتال میں ٹیسٹ کرانے گیا تھا لیکن اسے کہتے ہوئے واپس لوٹا دیا گیا کہ وہ غیر ملک کا سفر کرنے نہیں لوٹا ہے اس لئے اس کی جانچ نہیں ہوگی۔اس ی طرح سے کورونا سے جڑے طی آلات کی کمی سے جوجھ رہے ایک ڈاکٹر نے رضاکار تنظیم کی مدد لی تو اس کے خلاف کارروائی کی گئی۔یہ حکومت کی من مانی اور کمیوں کو چھپانے کی کوشش ہے۔