ذرائع:
حیدرآباد: ایناڈو گروپ کے بانی اور چیئرمین راموجی راؤ کا ہفتہ کی صبح شہر کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ وہ 88 برس کے تھے۔
انہیں سانس لینے میں دشواری کی شکایت کے بعد 5 جون کو حیدرآباد کے ایک کارپوریٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ راموجی راؤ نے 10 اگست 1974 کو وشاکھاپٹنم کے ساحل پر تلگو روزنامہ ایناڈو اخبار لانچ کیا تھا۔ آغاز کے چار دہوں کے اندر یہ قارئین کی پسندیدہ اخبار بن چکا ہے۔ انہوں نے پروڈکشن کمپنی اوشاکرن موویز کی سربراہی کی اور کئی نیشنل ایوارڈز اور فلم فیئرز جیتے۔ وہ ڈولفن گروپ آف ہوٹلز کے چیئرمین بھی تھے۔
تلنگانہ حکومت نے راموجی راؤ کی آخری رسومات ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی جو کہ سی ڈبلیو سی میٹنگ میں شرکت کے لیے نئی دہلی میں ہیں،
انہوں نے ریاستی چیف سکریٹری کو ہدایت دی۔
چیف منسٹر نے چیف سکریٹری کے ذریعہ رنگاریڈی کلکٹر اور رچاکونڈہ کمشنر کو ریاستی اعزازات کے ساتھ آخری رسومات کے انعقاد کے انتظامات کی نگرانی کرنے کے احکامات جاری کئے۔
آندھرا پردیش کے نامزد چیف منسٹر اور ٹی ڈی پی کے سپریمو چندرابابو نائیڈو نے بھی میڈیا بیرن راموجی راؤ کے اچانک انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا۔ تلنگانہ بی جے پی کے صدر جی کشن ریڈی نے بھی ہفتہ کو راموجی راؤ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اسٹالن نے راموجی راؤ کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا اور صحافت اور فلم انڈسٹری میں ان کے تعاون کو سراہا۔
راموجی راؤ کا آخری دیدار اور تعزیت کا اظہار کرنے کے لئے ایناڈو گروپ کے ملازمین، فلم اداکار اور سیاست دان انکی رہائش گاہ پہنچے۔