علی گڑھ ۔ کشمیر کے ایک پی ایچ ڈی طالب علم کی حزب المجاہدین سے وابستگی کی خبروں کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے طالب علم کا اخراج کر دیا ہے۔ یونیورسیٹی کی جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ معاملہ میں جانچ رپورٹ آنے کے بعد آگے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ بتا دیں کہ اتوار کو خبر آئی تھی کہ اے ایم یو میں پی ایچ ڈی کے طالب علم منان وانی نے دہشت گردی کی راہ اپنا لی ہے۔ سوشل میڈیا پر اس کی تصویریں سامنے آئی تھیں۔
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جیالوجی شعبہ کے پی ایچ ڈی طالبعلم منّان بشیر وانی کا اخراج کردیا گیا ہے اور یونیورسٹی کے محمد حبیب ہال میں واقع اس کے کمرے کو مہر بند کردیا گیا ہے۔ یہ کارروائی طالبعلم کے مبینہ طور پر ایسی بے حد قابل اعتراض سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اطلاعات کے باعث کی گئی ہے جس سے پرامن تعلیمی ماحول خطرہ میں
پڑسکتا ہے اور بدامنی پیدا ہوسکتی ہے۔
اے ایم یو کے پراکٹر پروفیسر ایم محسن خاں نے کہا کہ چونکہ وانی نے ’’اے ایم یو اسٹوڈنٹس کنڈکٹ اینڈ ڈسپلن رولس، 1985‘ ‘کی خلاف ورزی کی ہے اس لئے معاملہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے سامنے پیش کیا گیا۔ انھوں نے بتایا ’’معاملہ کی سنگینی کے پیش نظر وائس چانسلر نے یونیورسٹی سے وانی کا فوری طور سے آئندہ جانچ ہونے تک اخراج کردیا ہے ‘‘۔ انھوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کیمپس اور اس سے متعلقہ اداروں میں وانی کے داخلہ پر پابندی لگادی گئی ہے ۔
پراکٹر نے واضح لفظوں میں کہا کہ اے ایم یو ایسی سرگرمیوں کے تئیں زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس سے قومی سلامتی مجروح ہوتی ہو۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس معاملہ میں پولیس اور تحقیقاتی ایجنسیوں کو پورا تعاون دیا جائے گا۔