جھانسی ۔۔۔۔اترپردیش حکومت کسی کو بھی بھوکے پیٹ نہ سونے دینے کے بھلے ہی لاکھ دعوے کررہی ہو لیکن حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ جھانسی میں سرکاری سسٹم میں موجود بدعنوانی کا شکار ہونیوالی خاتون نے اپنے بچوں کے ساتھ ضلع افسر کے دفتر پہنچ کر فریاد کی کہ یا تو انہیں روٹی مہیا کرائی جائے یا پھر موت دیدی جائے۔ 2وقت کی روٹی کا بندوبست نہ ہونے سے پریشان حال خاتون سے دلالوں نے راشن کارڈ بنوانے کے نام پر 4ہزار روپے بھی اینٹھ لئے اور اب کلکٹریٹ کے بابو بھی اس کی نہیں سن رہے ۔ 4ہزار
روپے گنوانے کے بعد بھی جب اسے اور اس کے بچوں کو روٹی نصیب نہیں ہوئی تو متاثرہ خاتون اپنے بچوں سمیت کلکٹریٹ پہنچی اور دھرنے پر بیٹھ گئی۔ اس کے ہاتھ میں ایک پلے کارڈ تھا جس پرعبارت درج تھی’’ روٹی دو یا موت دو‘‘۔اطلاع کے مطابق اس خاتون کا نام نرگس ہے ، بیمار شوہر محنت مزدور ی کرتاہے مگر 2وقت کی روٹی کا بندوبست اس مہنگائی کے عالم میں محال ہوتا جارہا ہے،وہ راشن کی دکان سے راشن لیکر کام چلایا کرتی تھی لیکن اب اس نے بھی راشن دینے سے انکار کردیا۔دانے دانے کی محتاج نرگس نے کچہری آکر ضلع انتظامیہ سے 2وقت کی روٹی کے بندوبست کیلئے راشن کارڈ بنوانے کا مطالبہ کیا جس پرانتظامیہ نے اسے راشن کارڈ بنوانے کی یقین دہانی کرائی۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.