ذرائع:
حیدرآباد:بازاروں میں دیگر اشیائے ضروریہ کی طرح مرغی کے انڈوں کی قیمتیں بھی آسماں چھورہی ہیں، 15 روز قبل ایک انڈے کی قیمت 6 روپئے تھی لیکن اب 7 روپئے ہوگئی ہے۔ ہول سیل میں ہر مرغی کے انڈے کی قیمت 5 روپئے 80 پیسے تک پہنچ گئی ہے۔بعض چلر فروشوں کی جانب سے فی انڈا8تا10روپئے میں فروخت کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ مانگ میں بے تحاشہ اضافے کے باعث مرغی کے انڈوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ چونکہ کرسمس تہوار،سال نو تقاریب کے علاوہ موسم سرما ہے اور سبزیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، حیدرآباد میں مرغی کے انڈوں کی بہت زیادہ مانگ بڑھ گئی ہے۔
انڈے کے تاجروں کے مطابق حیدرآباد میں عام طور پر 80 لاکھ انڈوں کی روزانہ کھپت ہوتی ہے اور اب یہ مانگ ایک کروڑ سے زائد تک پہنچ گئی ہے۔بتایاجارہاہےکہ دہلی اور ممبئی جیسے شہروں میں مرغی کے انڈوں کی کھپت 30 لاکھ سے 40 لاکھ یومیہ ہے۔ مرغی کے انڈوں کی قیمتیں جو کارتکا کے مہینے میں قدرے کم تھیں، کارتکا کا مہینہ ختم ہونے کے بعد بڑھ گئیں۔ اس کے علاوہ تاجروں کا کہنا ہے کہ چکن فیڈ کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ بھی انڈوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ
ہے۔
بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ کورونا کے زمانے میں مرغی کے انڈوں کا استعمال بڑھ گیا تھا اور اب ایک بار پھر کورونا کے کیسس بڑھ رہے ہیں تو بہت سے لوگ مرغی کے انڈے کھانے لگے ہیں۔ ملک میں صرف تلنگانہ ریاست میں انڈوں کی سب سے زیادہ پیداوار ہوتی ہے۔تلنگانہ میں پیدا ہونے والے 50 فیصد انڈے دہلی اور ممبئی کے علاوہ اتر پردیش اور راجستھان کی ریاستوں کو بھی برآمد کئے جاتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔تاجروں کاکہناہیکہ یہی صورتحال رہی تو انڈے کی قیمتوں میں مزیداضافہ ہوسکتاہے۔
چکن کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگیاہے۔کارتکامہینے میں ایک کلو مرغی کی قیمت میں 130روپئے کمی ہوگئی تھی۔لیکن کارتکا مہینے کے اختتام کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں190 روپئے ہو گیاہے۔ بعض علاقوں میں 200روپئےسے زائد قیمت میں چکن فروخت کیا جارہاہے۔اس کے علاوہ ادرک اور لہسن کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اور جب پیاز کی قیمتوں کی بات آتی ہے تو وہ قدرے نیچے آگئی ہیں۔ مہنگائی کے اس اضافے سے عام آدمی کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔اقتصادی ماہرین کاکہنا ہے کہ یہی صورتحال برقرار رہی تو دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پرسےبھی کنٹرول ختم ہوجائےگا۔