ذرائع:
نئی دہلی: اے آئی سی سی کے سابق صدر راہل گاندھی کی مشکلات ایک بار پھر بڑھ سکتی ہیں۔ بی جے پی نے راجستھان میں انتخابی مہم کے دوران لفظ پناؤتی کے استعمال کو لے کر الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ بی جے پی کی شکایت پر الیکشن کمیشن نے اب کانگریس لیڈر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کانگریس لیڈر کو جواب دینے کے لئے ہفتہ تک کا وقت دیا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے کی گئی شکایت کے مطابق، راہول گاندھی نے ایک میٹنگ میں وزیراعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے پناؤتی، پک پاکٹ اور قرض معافی سے متعلق تبصرے کئے تھے۔
چہارشنبہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی نے الیکشن کمیشن سے کانگریس کے سابق صدر کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی تھی۔ بی جے پی کی طرف سے دیئے گئے میمورنڈم میں کہا گیا تھا کہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے، بصورت دیگر ایسے بیانات سے انتخابی ماحول خراب ہو جائے گا اور قابل احترام افراد کو
بدنام کرنے کے لئے گالی گلوج، قابل اعتراض زبان اور جھوٹی خبروں کے استعمال کو روکنا مشکل ہو جائے گا۔
بی جے پی نے کہا تھا کہ اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی اور وزیر داخلہ بوٹا سنگھ 1982 کا ایشیاڈ ہاکی فائنل دیکھنے قومی دارالحکومت گئے تھے جس میں ہندوستان پاکستان سے 7-1 سے ہار گیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہندوستان کے پیچھے پڑنے کے بعد وہ میچ درمیان میں ہی چھوڑ گئے تھے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ٹیم کی توہین ہے اور اندرا گاندھی کے طرز عمل سے کھلاڑیوں کے حوصلے ٹوٹ گئے تھے۔
بی جے پی نے منگل کو کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو وزیر اعظم نریندر مودی کو پناؤتی مودی کہنے پر تنقید کی اور ان کے تبصرہ کو شرمناک اور توہین آمیز قرار دیتے ہوئے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم کے بارے میں گاندھی کے ریمارکس شرمناک، قابل مذمت اور توہین آمیز ہیں۔