لکھنئو۔ مسلم مذہبی رہنما مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے مذہبی مقامات، عوامی جلوسوں اور شادی تقریبات میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو لے کر جاری حکم نامہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سبھی کو صوتی آلودگی کو روکنے کے لئے تعاون کرنا چاہئے۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میسیج جاری کر فرنگی محلی نے کہا ہے کہ لاؤڈ اسپیکرز کے استعمال کے لئے جو بھی حکم نامہ جاری کیا گیا ہے وہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد آیا ہے۔ لہذا اس سے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ تمام لوگوں کو حکومت کی جانب سے جاری کردہ فارم کو پر کر کے 15 جنوری تک لاؤڈ اسپیکرز استعمال کرنے
کے لئے متعلقہ افسر سے اجازت لی لینی چاہئے۔ تاکہ اذان میں کوئی دقت نہ ہو۔
اتنا ہی نہیں، مولانا فرنگی محلی نے کہا ہے کہ صوتی آلودگی کے مسئلے کو دیکھتے ہوئے یہ حکم دیا گیا ہے۔ ہم سب کو صوتی آلودگی کو روکنے کے لئے اپنا تعاون دینا چاہئے۔
بتا دیں کہ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ کے حکم پر مذہبی مقامات پر بغیر اجازت لگے لاؤڈ اسپیکر اتارنے کو لے کر سادھو سنتوں نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ سادھو سنتوں نے عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اس پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی ہے۔