بھوپال۔ جہاں ایک جانب مرکز کی مودی حکومت طلاق ثلاثہ کے خلاف سخت قانون لانے کے آخری مرحلہ میں ہے تو وہیں دوسری جانب آل انڈیا مسلم پر سنل لا بورڈ نے اس قانون کے خلاف اپنی مہم بھی تیز کر دی ہے اور اس نے امید کا دامن اب بھی نہیں چھوڑا ہے ۔ اس بل کے خلاف پورے ملک میں پرسنل لا بورڈ نے بیداری اجلاس کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ ایسا ہی ایک جلسہ بھوپال میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی خواتین ونگ کا ہوا۔ اس اجلاس میں واضح طور پر کہہ دیا گیا کہ مسلم خواتین اس قانون کو قبول نہیں کریں گی۔
style="text-align: right;"> جلسہ میں مسلم خواتین نےشریعت میں کسی بھی قسم کی حکومتی مداخلت کو یکسر مسترد کرتے ہوئے طلاق ثلا ثہ بل کو اسلام اوراسلامی تعلیمات کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسلامی قدروں کو بدنام کرنے کی ایک منظم سازش ہے۔
جلسہ میں مہمان خصوصی محترمہ خورشید کے ساتھ ہی مختلف خواتین اسکالر نے اپنے خطاب میں کہا کہ طلاق ثلا ثہ بل کی ہم شدید مخالفت کرتے ہیں۔ حکومت کا یہ اقدام مذہبی آزادی سلب کرنے کے مماثل ہے۔ اس جلسہ میں سینکڑوں کی تعداد میں مسلم خواتین نے شرکت کی ۔