بنگلور، 18 مارچ ( یواین آئی) بنگلور پولیس نے بدھ کو یہاں ایک ریزورٹ کے نزدیک دھرنا دے رہے کانگریس کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی دگ وجے سنگھ کو گرفتار کر لیا ۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ، جب مسٹر سنگھ نے رامانا ریزورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں روک دیا ۔ اسی دوران پولیس سے ان کی تکرار ہو گئی اور انہوں نے وہاں سے واپس آنے سے انکار کر دیا ۔ کانگریسی لیڈر اس پولیس افسر کے خلاف دھرنے پر بیٹھ گئے، جنہوں نے بتایا کہ کوئی بھی کانگریسی رکن اسمبلی ان سے (مسٹر سنگھ) نہیں ملے گا ۔بعد میں پولیس نے مسٹر سنگھ کو گرفتار کر لیا ۔ مظاہرے کے دوران موقع پر موجود کرناٹک کے ایک رکن اسمبلی اور کئی مقامی کانگریسی کارکنوں کو بھی پولیس نے حراست میں لے
لیا ۔ واضح ر ہے کہ مدھیہ پردیش کے سابق کانگریسی لیڈر جیوترادتیہ سندھیا کے حامی 21 اراکین اسمبلی یہاں ریزورٹ میں ٹھہرے ہوئے ہیں، جنہوں نے استعفے دے دیے ہیں لیکن اسمبلی کے اسپیکر پی این پرجاپتی نے ابھی تک استعفے منظور نہیں کئے ہیں ۔ باغی اراکین اسمبلی کے استعفے کے بعد ریاست میں مسٹر کمل ناتھ کی قیادت والی حکومت خطرے میں ہے اور گورنر لال جی ٹنڈن نے وزیر اعلی کو ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ دوسری طرف کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر مسٹر پرجاپتی نے احتیاطاََ ایوان کی کارروائی 26 مارچ تک ملتوی کر دی ہے ۔ اسپیکر کے اس فیصلے کے خلاف اور ایوان میں فلورٹیسٹ کو فوری طور پر کرائے جانے کی مانگ کو لے اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے ۔