بنگلورو۔ بنگلورو میں ایک 20 سالہ لڑکی نے خودکشی کر لی ہے۔ خودکشی سے پہلے اس نے ایک واٹس ایپ میسیج بھیجا تھا جس میں لکھا تھا ' آئی لو مسلم' ۔ اس میسیج کے وائرل ہو جانے کے بعد اس نے یہ قدم اٹھایا۔ اس معاملہ میں پولیس نے بی جے پی کے یوا ونگ کے رہنما کو گرفتار کر لیا ہے اور چار دیگر ملزمین کی تلاش کر رہی ہے۔
بی کام کی طالبہ دھنیا شری کو ہفتہ کو اس کے کمرے میں لٹکا پایا گیا۔ یہ واقعہ چکمنگلور کے قریب مودیگیر شہر میں پیش آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ جمعہ کو وہ اپنے دوست سنتوش کے ساتھ چیٹ کر رہی تھی۔ بات چیت کے دوران دونوں کے درمیان ذات اور مذہب پر بحث ہونے لگی۔ سنتوش کی طرف سے ایک سوال کے جواب میں اس نے لکھا، 'میں مسلمانوں سے
پیار کرتی ہوں‘۔'
اس پر سنتوش نے مسلمانوں کے ساتھ کسی قسم کا تعلق رکھنے پر اسے وارننگ دی۔ اتنا ہی نہیں، اس نے اس بات چیت کا اسکرین شاٹ بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے ارکان کے ساتھ بھی شئیر کیا۔ یہ اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
چکمنگلور کے ایس پی ایم اناملائی نے بتایا کہ کچھ یوا ونگ کے لیڈران جس میں بی جے پی یوتھ ونگ کا انل راج بھی شامل تھا، دھنیا شری کے گھر گئے اور اسے اور اس کی ماں کو دھمکی دی۔ اس کے اگلے ہی دن دھنیا شری نے خودکشی کر لی۔
پولس کو دھنیا شری کی لاش کے پاس ایک نوٹ بھی ملا ہے۔ نوٹ میں لکھا ہے کہ اس واقعہ نے اس کی زندگی اور پڑھائی لکھائی برباد کر دی ہے۔