جموں، 9 جولائی (یو این آئی) چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا سشیل چندر نے جموں و کشمیر میں سر نو حد بندی کی مشق کو ایک پیچیدہ مشق قرار دیتے ہوئے کہا کہ یونین ٹریٹری کی سر نو حدی بندی کے عمل کو صاف و شفاف طریقے سے انجام دیا جائے گا اور کمیشن کی طرف سے تیار کئے جانے والے مسودے کو 'پبلک ڈومین' یعنی لوگوں کے درمیان رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حد بندی کمیشن نے اپنے چار روزہ دورہ جموں و کشمیر کے دوران سری نگر، پہلگام، کشتواڑ اور جموں میں 290 وفود کے ساتھ ملاقات کی جن میں سے کئی وفود دور افتادہ علاقوں سے بھی آئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر وفد کو غور سے سنا گیا اور صرف سیاسی لیڈروں سے ہی نہیں بلکہ سول سوسائٹی نمائندوں، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں، وکلا، بلدیاتی لیڈروں وغیر سے بھی ملاقات کی گئی۔
موصوف چیف الیکشن کمشنر نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر حد بندی کمیشن کی سربراہ جسٹس (ریٹائرڈ) رنجانا پرکاش ڈیسائی اور جموں و کشمیر کے سٹیٹ الیکٹورل افسر کے کے شرما بھی موجود
تھے۔
انہوں نے کہا: 'کمیشن نے گذشتہ چار دنوں کے دوران جموں و کشمیر میں سری نگر، پہلگام، کشتواڑ اور جموں میں 290 وفود سے ملاقات کی، دور دراز علاقوں سے لوگ ہمیں ملنے کے لئے آئے اور ان میں کافی جوش و خروش تھا، ہم نے ہر ایک وفد کی بات کو غور سے سنا'۔
ان کا کہنا تھا کہ حد بندی مشق ایک پیچیدہ مشق ہے یہ محض علم ریاضی نہیں ہے۔
مسٹر چندر نے کہا کہ ہم اپنے دورے کے دوران صرف سیاسی لیڈروں سے ہی نہیں ملے بلکہ ہم نے سول سوسائٹی کے ممبروں، بلدیاتی رہنماؤں، وکلا، عام لوگوں، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں وغیرہ کے ساتھ بھی ملاقات کی۔
ان کا کہنا تھا: 'یہ سب سے اہم بات ہے جس کو میڈیا کے ساتھ شیئر کرنا چاہوں گا۔ ملاقاتوں کے دوران ہم نے فیڈ بیک حاصل کیا اور اب اسی کے مطابق ایک مسودہ تیار کیا جائے گا جس کو بعد میں لوگوں کی رائے اور اعتراضات جاننے کے لئے ان کے سامنے پیش کیا جائے گا، اس کے بعد مسودے کو سر نو تیار کیا جائے گا اور نئے تیار شدہ مسودے کو بھی لوگوں کے درمیان رکھا جائے گا اور اس کے متعلق کمیشن کے دیگر اراکین کی طرف بھی رجوع کیا جائے گا'۔