ذرائع:
دہلی ہائی کورٹ نے چہارشنبہ کے روز الیکشن کمیشن آف انڈیا کو لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے گرفتار سیاسی رہنماؤں کو ورچوئل موڈ کے ذریعے مہم چلانے کی اجازت دینے کے لیے ایک طریقہ کار تیار کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
قائم مقام چیف جسٹس منموہن اور جسٹس منمیت پی ایس اروڑہ پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے اسے بنیادی قانونی اصولوں
کے خلاف ایک 'انتہائی مہم جوئی' درخواست قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق، قائم مقام چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر اجازت دی گئی تو یہ داؤد ابراہیم جیسے خطرناک مجرموں کے لیے سیاسی پارٹیاں بنانے، الیکشن لڑنے اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مہم چلانے کی مثال قائم کرے گی۔ بنچ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ عصمت دری کرنے والے اور قاتل بھی ایسے مقاصد کے لیے سیاسی پارٹیاں بنا سکتے ہیں۔