نئی دہلی : قومی راجدھانی دہلی میں آٹھ ماہ کی بچی کی آبروریزی کے سلسلہ پر دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے بھی اس واقعہ پر شدید فکرمندی کا اظہار کیا ہے ۔ عدالت عظمی نے اس معاملہ میں ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کی مدد بھی مانگی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم بچی کو لے کر کافی فکرمند ہیں ۔ ساتھ ہی ساتھ عدالت نے یہ بھی ہدایت دی کہ ایمس کے دو ماہر ڈاکٹر س اسپتال جاکر بچی کو دیکھیں ۔ عدالت نے کہا کہ ڈاکٹر وہاں ایمبولنس لے کر جائیں اور ضروری ہو ، تو اسے فوری طور پر ایمس لے کر آئیں۔
سپریم کورٹ نے ان ڈاکٹروں کو کل اپنی رپورٹ جمع کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ عدالت نے دہلی لیگل سروسز
کو بھی مدد کرنے کی ہدایت دی ہے۔ خیال رہے کہ دہلی کے شکور بستی علاقہ سے دو دن پہلے آٹھ مہینے کی ایک بچی کے جنسی استحصال کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا تھا ۔ اس معاملہ میں پولیس نے بچی کے 28 سالہ چچا زاد بھائی کو گرفتار کیا ہے۔
یہ واقعہ اتوار کا ہے ، جب رات کو بچی کی ماں کام سے لوٹی تو اس نے بچی کو زخمی حالت میں دیکھا، بچی کے اندرونی اعضا سے خون نکل رہا تھا، جس کے فورا بعد ماں نے بچی کو علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا ، جہاں تین گھنٹے تک بچی کا آپریشن کیا گیا ۔ فی الحال بچی وینٹی لیٹر پر ہے ۔ بچی کا کنبہ انتہائی غریب ہے ، اس کے والد مزدوری کرتے ہیں جبکہ ماں گھروں میں صاف صفائی کا کام کرتی ہے۔