وارانسی:08جون(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع وارانسی میں شری ودیا مٹھ کے مہنت سوامی اومکتیشورا نند نے گیان واپی مسجد احاطے میں ملے مبینہ شیولنگ کی پوجا ۔پاٹ کرنے کی اجازت سے متعلقہ عرضی بدھ کو ضلع عدالت سے خارج ہونے سے کچھ دیر پہلے ہی اپنا دھرنا یہ کہتے ہوئے ختم کردیا کہ اب وہ اس مطالبے کے ساتھ ملک گیر تحریک چلائیں گے۔
وارانسی کے ضلع جج اجئے کرشن وشویشر کی عدالت نے مسجد احاطے میں ملے مبینہ شیو لنگ کی پوجا کرنے کی اجازت طلب کرنے والی اومکتیشورانند کی عرضی کو خارج کردیا۔ عدالت نے اس عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیا کہ یہ عدالت کی چھٹی کے دوران ایمرجنسی سماعت کے لائق عرضی نہیں ہے۔ اس درمیان اومکتیشورا
نند نے چار دن سے جاری دھرنے کو ختم کردیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس مسئلے پر ملک گیر تحریک چلائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ مہینے وارانسی واقع سول جج(سینئر ڈویژن) کی عدالت کی ہدایت پر گیان واپی مسجد احاطے کی ویڈیو گرافی سروے کے دوران حوض میں مبینہ شیولنگ کے ملنے کا دعوی کیا گیا ہے۔ ہندو فریق اسے شیولنگ اور مسلم فریق اسے وضو خانے کا فورا بتارہا ہے۔
ویڈیوگرافی سروے کے بعد اومکتیشورا نند نے اپنے اعلان کے مطابق چار جون کو مبینہ شیولنگ کی پوجا پاٹ کرنے کے لئے جیسے ہی مٹھ سے نکلے اسی وقت پولیس نے انہیں نظم ونسق کا حوالہ دے کر گیان واپی جانے سے روک دیا تھا۔اس کی مخالفت میں وہ چار جون سے ہی غیر معینہ ہڑتال پر تھے۔