نئی دہلی، 2 جون (یو این آئی) تلنگانہ کے نویں یوم تاسیس کے موقع پر وزیراعل کے چندر شیکھر راؤ نے جمعرات کو تلنگانہ کے ترقی کے ماڈل کو پورے ملک میں نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کے عوام کو ملک کو نئی سمت دینے میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔
یہاں واقع تلنگانہ بھون میں منعقدہ یوم تاسیس کی تقریب سے ورچولی خطاب کرتے ہوئے مسٹر راؤ نے کہا کہ ملک میں نفرت کی سیاست چل رہی ہے، جس کی وجہ سے ملک سو سال پیچھے جا سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ صرف نفرت کی سیاست کی وجہ سے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری آنا بند ہو سکتی ہے۔ جو سرمایہ کاری آئی ہے، اس کے واپس آنے کا خوف رہے گا۔ یہ کوئی اچھی صورتحال نہیں ہے۔
مسٹر راؤ نے کہاکہ ہمیں نفرت کی سیاست کے خلاف لڑنا ہوگا۔ اگر فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگڑتی رہی تو اس کی سخت مخالفت کرنی ہوگی۔ ہمارے ساتھ آزاد ہونے والے کئی ممالک اب سپر پاور بن رہے ہیں لیکن ہم ذات پات اور مذہب کی جنگ میں مصروف ہیں۔ اگر ایسا
ہوا تو ملک سو سال پیچھے چلا جائے گا۔ نفرت کی سیاست بڑھی تو ملک کو اس سے نکلنے میں سو سال لگ جائیں گے۔
تلنگانہ ریاست کے یوم تاسیس کی تقریب پر مسٹر راؤ نے حیدرآباد میں پبلک گارڈن میں پرچم کشائی کی۔ اس موقع پر انہوں نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے تلنگانہ میں کسانوں کی فلاح و بہبود کو ریاست کی ترقی کا مرکزی نقطہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کسان ہی حقیقی بادشاہ ہیں اس لئے کسانوں کو 24 گھنٹے مفت بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ کالیشورم آبپاشی پروجیکٹ کو ایک لاکھ کروڑ کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔ یہ ملک کا سب سے مہنگا آبپاشی منصوبہ ہے۔ کسانوں کو دی جانے والی اس آبپاشی کی سہولت نے ریاست کے زرعی شعبے کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ پنجاب زرعی پیداوار کے میدان میں پہلے نمبر پر آتا ہے، جب کہ تلنگانہ جو سال 2014 میں وجود میں آیا تھا، اب زرعی پیداوار کے میدان میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے۔ یہاں دنیا کا سب سے بڑا ملٹی پرپز لفٹ اریگیشن پروجیکٹ ہے۔