نئی دہلی، 22 اپریل (یو این آئی) اپنی مجموعی اسٹریٹجک شراکت داری کو بڑھاتے ہوئے ہندوستان اور برطانیہ نے آج دفاعی پیداوار اور توانائی کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ اس سال کے آخر تک آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) تک پہنچنے کا فیصلہ کیا وزیر اعظم نریندر مودی اور ہندوستان کے دورے پرآئے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے یہ فیصلے آج یہاں حیدرآباد ہاؤس میں تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والی وفود کی سطح کی دو طرفہ سربراہی میٹنگ میں لیے۔ دونوں ممالک کے درمیان جوہری توانائی اور اختراع کے شعبے میں دو معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔
بعد ازاں دونوں وزرائے اعظم نے ایک پریس بیان میں ایک دوسرے کے ساتھ غیر رسمی قریبی دوستی کا اظہار بھی کیا۔ برطانوی وزیر اعظم کا خیرمقدم کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ مسٹر جانسن کا بطور وزیر اعظم ہندوستان کا ان کا پہلا دورہ ہوسکتا ہے لیکن ایک پرانے دوست کی حیثیت سے وہ ہندوستان کو اچھی طرح جانتے اور سمجھتے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ برسوں میں ہندوستان-برطانیہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم
کردار ادا کیا ہے۔
احمد آباد میں سابرمتی آشرم سے برطانوی وزیر اعظم کے دورہ کے آغاز کی تعریف کرتے ہوئےمسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان کے یوم آزادی کے تہوار کے دوران وزیر اعظم بورس جانسن کا یہاں دورہ اپنے آپ میں ایک تاریخی لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ہم نے دونوں ممالک کے درمیان ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی تھی۔ اور ہم نے اس دہائی میں اپنے تعلقات کی رہنمائی کے لیے ایک پرجوش’روڈ میپ 2030‘بھی شروع کیا۔ آج کی اپنی گفتگو میں ہم نے اس روڈ میپ میں ہونے والی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا، اور مستقبل کے لیے کچھ اہداف بھی طے کیے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کی ٹیمیں آزاد تجارتی معاہدے کے موضوع پر کام کر رہی ہیں۔ مذاکرات میں اچھی پیش رفت ہو رہی ہے۔ اور ہم نے اس سال کے آخر تک ایف ٹی اے کو بند کرنے کی پوری کوشش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان نے پچھلے چند مہینوں میں متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے ساتھ ایف ٹی اے کا خاتمہکیا ہے۔ اسی رفتار اور عزم کے ساتھ ہم برطانیہ کے ساتھ بھی ایف ٹی اے کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیں گے۔