نئی دہلی، 3 ستمبر (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو نوٹ بندی کے بعد کیش لیس نظام کو فروغ دینےکو ’’غیر منظم شعبے کے خاتمے کی منصوبہ بند سازش‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 90 فیصد آبادی کو روزگار دینے والے اس شعبے کی معیشت کو بچانے کے لئے سب کو مل کر لڑنے کی ضرورت ہے۔
مسٹر گاندھی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ مودی سرکار نے پہلے نوٹ بندی نافذ کرکے غریبوں، کسانوں، مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں پر وار کیا اور اب کیش لیس ہندوستان بنانے کی بات کرکے ملک کی غیر منظم معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’’مودی جی کا ’کیش لیس‘ ہندوستان دراصل ’مزدور کسان، چھوٹے کاروبار سے پاک ہندوستان‘ ہے۔ جو پیسہ 8 نومبر 2016 کو پھینکا گیا تھا، اس کا بھیانک
نتیجہ اس سال 31 اگست کو سامنے آیا۔ جی ڈی پی میں گراوٹ کے علاوہ نوٹ بندی نے ملک کی غیر منظم معیشت کو کیسے برباد کیا یہ جاننے کے لئے میرا ویڈیو دیکھیں‘‘۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ نوٹ بندی ہندوستان کی غیر منظم معیشت پر حملہ وار تھی اور اب کیش لیس سسٹم کو اپنا کر پوری معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے۔ اس سازش کو پہچاننا ہوگا اور اس کے خلاف پورے ملک کو مل کر لڑنا ہوگا۔
انہوں نے کہا ’’8 نومبر 2016 کو رات آٹھ بجے وزیر اعظم نے نوٹ بندی کا فیصلہ لیا اور 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کو منسوخ کردیا، پورا ہندوستان بینک کے سامنے کھڑا ہوا، اپنے اپنا، اپنی آمدنی بینک کے اندر ڈالی،اس سے کالا دھن ختم نہیں ہوا اور غریب لوگوں کونوٹ بندی کا فائدہ نہیں ملا۔ ہندوستان کے سب سے بڑے ارب پتیوں کو اس کا فائدہ ہوا‘‘۔