نئی دہلی، 18 جونل (یوا ین آئی) کانگریس نے آج الزام لگایا کہ مودی حکومت کی 'عدم رواداری کی پالیسی' کا اثر ملک کی معیشت پر بھی پڑا ہے اور یہ گزشتہ چار سال سے مسلسل ابتری کا شکارہے۔
کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت کے چار سال کے دوران ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگڑی ہے اور ملک میں عدم رواداری بڑھی ہے جس کا اثر معیشت پر بھی ہوا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے)حکومت کے دوران مودی حکومت کے مقابلے میں معیشت بہتر تھی اور 2009 سے 2014 کے دوران جی ڈی پی کی شرح 7.5 فیصد تھی جبکہ موجودہ حکومت کے دوران یہ 7.1 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے 2015 میں جی ڈی پی کی شرح کا تعین کرنے کے معیار میں تبدیلی کی اور روایت کے مطابق
اس سے پہلے کے معیشت کے اعداد و شمار کو عام نہیں کیا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ان اعداد و شمار کو عام کیا جاتا تو یہ ثابت ہو جاتا کہ منموہن حکومت کے دوران معیشت بہتر حالت میں تھی۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کے اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستانی معیشت 50 ٹریلین ڈالر کی دہلیز پر کھڑی ہے اور جی ڈی پی کی شرح نمو دھائی کے ہندسے کی طرف گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ہم بھی چاہتے ہیں لیکن ملک کا وزیر خزانہ کون ہے اس پر ہی سوال اٹھ رہا ہے۔ وزیر اعظم کے دفتر کی ویب سائٹ پر وزیر خزانہ کوئی اور ہے، جبکہ وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر کوئی اور کا نام نظر آرہا ہے۔ ایسی حالت میں معیشت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
جاری۔ یو این آئی ۔م ش ۔ 1840