نئی دہلی، 08ستمبر(ایجنسی) کانگریس نے رافیل جنگی طیارہ سودا معاملہ میں اضافی تکنیکی آلات کی وجہ سے طیاروں کی قیمتوں میں اضافہ کے مودی حکومت کے دعوے کو غلط بتاتے ہوئے کہا کہ ان طیاروں میں کچھ بھی نیا نہیں لگایا گیا ہے اور حکومت اس ضمن میں ہوئے 41 ہزار کروڑ روپئے کے گھوٹالے پر پردہ ڈالنے کی کو شش کر رہی ہے۔
کانگریس کے میڈیا انچارج رندیپ سرجو والا نے سنیچر کو یہاں جاری ایک بیان میں الزام لگایا کہ رافیل سودے کے ضمن میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع نرملا سیتا رمن اور وزیر داخلہ ارون جیٹلی نے ملک سے جھوٹ بولا ہے کہ ہندوستان کے لئے ان طیاروں میں خاص قسم اسٹریٹجک سسٹم کو بھی لگایا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ طیارے یو پی اے حکومت کے دوران خریدے جانے والے طیاروں سے بالکل الگ ہیں اور اسی لئے ان کی قیمت
زیادہ ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مسٹر مودی اور ان کے کابینہ کے معاونین کا یہ دعوی جھوٹا ہے ،انہوں ے دعوی کیا کہ یو پی اے کے دوران جن طیاروں کو خریدنے کا معاہدہ ہوا تھا مودی حکومت اسی سٹم سے لیس طیاروں اور ہتھیاروں کی خریداری کر رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جب طیارے اسی سسٹم سے لیس ہیں تو مودی حکومت ان طیاروں کے لئے تین گنا زیادہ قیمت کیوں دے رہی ہے۔
انہوں ے کہا کہ یو پی اے کے وقت جس جنگی طیارے کی قیمت 526 کروڑ روپئے طے کی گئی تھی وہی طیارہ اب 1870 کروڑ روپئے کی قیمت سے خریدا جا رہا ہے اور اس سے سرکاری خزانے کو راست طور سے41000 کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔