نئی دہلی، 16 اکتوبر (ایجنسی) کانگریس نے مودی حکومت پر پبلک سیکٹر کی کمپنیوں ( پی ایس یو) کو منظم طریقے سے ختم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سنگین معاملہ ہے اور سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لیتے ہوئے اس کی جانچ کرانے کا حکم دینا چاہئے۔
کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلے مودی حکومت نے پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہندوستان ایروناٹكس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) کو تباہ کرنے کے لئے رافیل جنگی طیارہ سودے میں آفسیٹ کام اس سے چھین کر ایک پرائیویٹ کمپنی کو دے دیا۔ حکومت
کے اس فیصلے کے منفی اثرات ایچ اے ایل کے ہزاروں ملازمین کو جھیلنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایچ اے ایل کی طرح ہی حکومت نے پبلک سیکٹر کی منافع بخش کمپنی او این جی سی کو ختم کرنے کی سازش کی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے او این جی سی مزدور سبھا کی طرف سے گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط کا حوالہ دیا جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ مودی حکومت نے کس طرح سے فائدہ میں چلنے والے اس پی ایس یو کو خسارے میں دھکیل دیا اور آج کمپنی کے پاس اپنے ملازمین کو تنخواہ دینے کا پیسہ نہیں ہے۔ملک کی تیل کی ضرورت کو پورا کرنے میں سب سے زیادہ اہم کردار ادا کرنے والی کمپنی کو اب اوور ڈرافٹ کے ذریعے اپنے ملازمین کو تنخواہ دینا پڑ رہا ہے۔