نئی دہلی، 20ستمبر (ایجنسی) کانگریس نے کہاکہ رافیل جنگی طیاروں کی تعمیر میں ہندستانی ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) کی صلاحیت پر وزیردفاع نرملا سیتارامن نے جو دعوے کئے تھے ایچ اے ایل کے سابق سربراہ ٹی ایس راجو نے ان کی پول کھول دی ہے اور اب واضح ہوگیا ہے کہ وزیر دفاع نے ملک کو گمراہ کیا ہے اس لئے انہیں فوری طورپر استعفی دے دینا چاہئے۔
کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے جمعرات کو یہاں خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ ایچ اے ایل کے سربراہ کے عہدہ سے محض تین ہفتے پہلے ریٹائر ہوئے مسٹر راجو نے جس طرح سے وزیر دفاع کے دعوں کی ہوا نکالی ہے اس سے واضح ہے کہ محترمہ سیتا رمن ملک کو گمراہ کرتی رہیں لیکن ان کی اصلیت سامنے آگئی ہے اور اب انہیں عہدہ پر رہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایچ اے ایل کے سابق سربراہ نے ایک اخبار سے بات چیت میں انکشاف کیا کہ رافیل سودے میں ان طیاروں
کو بنانے والی فرانس کی کمپنی دی سلاٹ اور ایچ اے ایل کے مابین سمجھوتہ ہوچکا تھا۔ مسٹر تیواری نے کہاکہ اس کے ٹھیک برعکس وزیر دفا ع نے کل ہی دعوی کیا کہ ایچ اے ایل اور دی سلاٹ کے مابین سودے پر رضامندی نہیں ہوسکی اس لئے پبلک سیکٹر کی اس کمپنی کو رافیل کا کام نہیں مل سکا۔
ترجمان نے کہاکہ مسٹر راجو نے یہ بھی دعوی کیا کہ وہ پانچ برس تک ایچ اے ایل تکنیکی ٹیم کے سربراہ رہے ہیں اور وہ بخوبی جانتے ہیں کہ ایچ اے ایل رافیل طیاروں کی تعمیر کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایچ اے ایل سکھوئی اور مگ جیسے کئی طیاروں کو بنا کر پہلے ہی اپنی صلاحیت کا ثبوت دیا ہے اور وہ رافیل کے طیاروں کی تعمیر کی بھی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر ان طیاروں کی تعمیر ملک میں ہوتی تو ہندستان اسٹریٹجک نظریہ سے خود انحصار ہوجاتا لیکن وزیر دفاع نے ایچ اے ایل پر جو دعوے کئے تھے ان کی اصلیت سامنے آگئی ہے اور انہیں فوری طورپر استعفی دے دینا چاہئے۔