بنگلور/17مئی(ایجنسی) کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر بی ایس يديورپا کو حکومت بنانے کی دعوت دینے اور عہدہ اور رازداری کا حلف دلانے کے خلاف کانگریس اور جنتا دل (سیکولر) کے نو منتخب اراکین اسمبلی نے آج اسمبلی کیمپس میں گاندھی جی کی مورتی کے قریب مظاہرہ کیا۔
کانگریس- جنتادل (ایس) ممبران اسمبلی کانگریس کے سینئر لیڈرز اشوک گہلوت، غلام نبی آزاد، کیرالہ پردیش کانگریس صدر ڈاکٹر جی پرمیشورا، سابق وزیر اعلی سدارميا اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں گاندھی جی کی مورتی کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گئے۔
بی جے پی کی طرف سے لالچ دئیے جانے کے خوف سے جن کانگریسی ممبران اسمبلی کو رات بھر اگلٹن ریسورٹ میں رکھا گیا تھا وہ بھی بس سے یہاں پہنچ کر احتجاج میں شامل ہوئے.جنتا دل (ایس) کے اراکین اسمبلی نے بھی رات شہر کے پانچ ستارہ ہوٹل میں بتائی اور احتجاج و مظاہرہ میں شامل ہوئے۔
ڈاکٹر پرمیشورنے کہا کہ یہ علامتی احتجاج ہے۔ کانگریس پارٹی کی جانب سے سب سے اوپر عدالت میں دائر پٹیشن زیر التوا ہے۔
start;">انہوں نے کہا، ' گورنر روایتی عمل کو ادا کرنے میں ناکام رہے، انہوں نے ماضی کے معاملات میں سب سےٹاپ عدالت کے فیصلوں کو نظر انداز کیااور ضروری ممبران اسمبلی کی تعداد کم ہونے کے بعد بھی بی جے پی کو حکومت بنانے کی دعوت دے کر وہ آئینی اقدار کے عملدرآمد میں ناکام رہے.'
لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ایم ملک ارجن كھڑگے نے کہا کہ گورنر نے اکثریت ثابت کرنے کے لئے غیر ضروری 15 دنوں کا وقت دیا اس سے خرید فروخت ہوگی اور نو منتخب اراکین اسمبلی پر دباؤ بنے گا۔ انهوں نے کہا ' گورنر کو ہم لوگوں نے مخلوط حکومت بنانے کے لئے کانگریس -جنتادل (ایس) کی حمایت والی 117 ممبران اسمبلی کی فہرست سونپی لیکن انهوں نے اسے مسترد کر دیا اور صرف 104 ممبران اسمبلی ہونے کے بعد بی جے پی کو حکومت بنانے کی دعوت دی'۔سابق وزیر اعلی سداراميا نے گورنر کی کارروائی کو کچھ اور نہیں بلکہ جمہوریت کے قتل قرار دیا. انہوں نے کہا، ' ہم لوگ اس وقت تک احتجاج و مظاہرہ کریں گے جب تک انصاف نہیں مل جاتا. '
جنتا دل (ایس) صدر ایچ ڈی كماراسوامي نے الزام لگایا ' وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت جمہوریت کو تباہ کرنا چاہتی ہیں'۔
مسٹر مودی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت آئین کا غلط استعمال کر رہی ہے. جو انتہائی قابل مذمت ہے. ' انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی ممبران اسمبلی کی خرید فروخت میں شامل ہے۔